کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 43
3.لغات القرآنی
یہ عزیز احمد کی تالیف ہے۔جس کو ادارہ لغات القرآن سیٹلائیٹ ٹاؤن، راولپنڈی نے شائع کیا ہے۔یہ مکمل قرآن کی لغات پر محیط نہیں ہے بلکہ صرف سورۃ الفاتحہ اور تیسویں پارہ میں مستعمل الفاظ پر مشتمل ہے۔آغاز میں ابتدائی بنیادی عربی صرف و نحو کے قواعد بیان کئے گئے ہیں ۔سورۃ فاتحہ کے خواص و فضائل اور تیسویں پارے کی سینتیس سورتوں کا تعارف بھی شامل ہے۔ اس طرح یہ محض لغت ِقرآن کے ساتھ ساتھ قرآن کی مختصر تفسیر و تشریح بھی ہے۔
اس کتاب کی تیاری میں ان کو پروفیسر حافظ محمد یوسف مرحوم کا تعاون بھی حاصل رہا جو مدت العمر لائل پور (فیصل آباد) اور پھر راولپنڈی میں اِسلامیات کے پروفیسر رہے۔
4.لسان القرآن
یہ کتاب مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ کی تالیف ہے جو اہل حدیث مکتب ِفکر کے نمائندہ ہیں ۔ لسان القرآن پہلی مرتبہ ۱۹۸۳ء میں شائع ہوئی۔ جسے معروف علمی ادارہ ثقافت اِسلامیہ، لاہور نے اہتمام سے شائع کیا۔مولانا حنیف ندوی نے لسان القرآن میں قرآنی الفاظ کے معانی کے تعین کے لیے تین پیمانے مقرر کئے ہیں ۔ وہ لکھتے ہیں :
’’ہمارے نزدیک فکر و تدبر کے تین پیمانے ہیں جو قرآن فہمی کے لیے از حد ضروری ہیں :
1. عصر نبوت کا استحضار
2. زبان عربی پر کامل عبور
3. قرآنِ حکیم سے بدرجہ غایت محبت و شغف۔‘‘[1]
عصر نبوت کے استحضار کا مطلب اس دور کو سامنے رکھنا ہے جب قرآن نازل ہو رہا تھا اور ایک معیاری اسلامی معاشرہ کی تشکیل کر رہا تھا۔ اُنہوں نے جن کتب سے اِستفادہ کیا ان میں تاج العروس،لسان العرب، مقایـیس اللغۃ،أساس البلاغۃاورمفرداتِ امام راغب سر فہرست ہیں ۔ ان کا طریق کاریہ ہے کہ وہ سب سے پہلے ہر لفظ کے مادہ کا ذکر کرتے ہیں ۔ پھر اس کے مشتقات اور طرق اِستعمالات و محاورات کو بیان کرتے ہیں اور اس
[1] لغات القرآن :1/19