کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 36
’’ہم نے زیر غور تشریح کے ضمن میں مستند تفاسیر کتب اَحادیث اور اُمہاتِ لغت سے بھی خاصی مدد لی ہے۔ جن میں تاج العروس، لسان العرب، مقاییس اللغۃ، اَساس البلاغہ اورمفرداتِ امام راغب رحمہ اللہ سر فہرست ہیں ۔‘‘[1] اس بات میں کوئی شک نہیں کہ قرآنی لغت کے بارے میں قدیم ترین دستیاب علمی کتاب مفردات القرآن ہی ہے۔جس کے مؤلف حضرت امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ ہیں اور قرآنی الفاظ کے معانی متعین کرنے کے لیے عموماً علما اسی کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔ تاہم اس موضوع پر دیگر اہلِ علم نے بھی قلم اٹھایا ہے۔ ان میں چند کتب کا تذکرہ ذیلی سطور میں لکھا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ ہم نے اس موضوع کے حوالے سے بحث کو محدود رکھا ہے اور صرف ان کتب کا ذکر کیا ہے جو کہ پاکستان میں طبع ہوئیں : 1. لغات القرآن مع فہرست ِالفاظ یہ کتاب مولانا محمد عبدالرشید نعمانی کی تالیف ہے۔ جسے مکتبہ حسن سہیل،لاہور نے شائع کیا ہے۔ مؤلف محمد عبدالرشید نعمانی کو اس بات کا اِدعا ہے کہ یہ اردو زبان میں لغاتِ قرآن پر پہلی کتاب ہے۔ اس سے قبل اُردو زبان میں اس موضوع پر کوئی کتاب لکھی نہیں گئی۔ وہ لکھتے ہیں : ’’معلوم ہے کہ اس قسم کی علمی اور تحقیقی تصنیف سے اس وقت تک اُردو زبان کا دامن یکسر خالی ہے۔‘‘[2] اس کتاب کی قدامت یا اَوّلیت کے بارے میں ہم حتمی رائے قائم نہیں کر سکتے، کیونکہ پیش نظرنسخے میں کسی جگہ سنِ طباعت مذکور نہیں ہے۔ تاہم ہماری معلومات کے مطابق لغت قرآنی کے حوالے سے ایک کتاب شاہ عبدالقادر محدث دہلوی رحمہ اللہ نے لکھی۔ اس کتاب کو مفتی ممتاز علی میرٹھی نے ۱۲۹۸ھ میں اپنے مطبع مجتبائی دہلی سے قرآنِ مجید کے حاشیہ پر طبع کیا تھا۔ غالباً یہی تصنیف قرآنی لغت کے اعتبار سے پہلی قرار دی جا سکتی ہے،کیونکہ عبدالرشید نعمانی کا زمانہ بہت بعد کا ہے جبکہ شاہ عبدالقادر رحمہ اللہ کا دورِ حیات قدیم ہے۔ عبدالرشید نعمانی عقلی طور پراس دور کو نہیں پہنچ پاتے۔[3]
[1] لغات القرآن :1/31 [2] لغات القرآن :1/3 [3] قاموس القرآن : ص 10