کتاب: محدث شمارہ 340 - صفحہ 32
رکعات ہی پڑھیں جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :ما کان النبي یزید في رمضان ولا في غیرہ علی إحدٰی عشرۃ رکعۃ (صحیح بخاری:۱۱۴۷)
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان یاغیر رمضان میں (بالعموم)گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھاکرتے تھے۔‘‘
٭ تراویح کا طریقہ:یہ دو دو رکعات کے ساتھ پڑھی جاتی ہے۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے:
’’کان رسول اﷲ ! یصلي فیما بین أن یفرغ من صلاۃ العشاء إلی الفجر إحدٰی عشرۃ رکعۃ یسلم بین کل رکعتین ویوتر بواحدۃ)) (صحیح مسلم:۷۳۶)
’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز سے فارغ ہوکر فجر تک گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتوں کے درمیان سلام پھیرتے اور ایک وتر پڑھتے۔‘‘
نوٹ: بعض لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ایک اَثر کو پیش کرتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنے دور میں ۲۰ رکعات کاحکم دیاتھا جبکہ بیس رکعات کے حکم والی روایات مستند نہیں ۔بلکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے صحیح سند سے ثابت ہے کہ اُنہوں نے اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ اور تمیم داری رضی اللہ عنہ کو گیارہ رکعات تراویح پڑھانے کا حکم کیا تھا۔ (موطا، باب ما جاء فی قیام رمضان)
نمازِ تراویح کے مسائل
٭ مصحف سے دیکھ کر قراء ت کرنا:تراویح میں اگر امام قرآن سے دیکھ کر قراء ت کرے تو یہ جائز ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق ہے کہ
’’کانت عائشۃ یؤمھا عبدھا ذکوان من المُصحف‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الآذان،باب إمامۃ العبد والمَولی)
’’حضرت عائشہ کاغلام ذکوان انہیں قرآن مجیدسے دیکھ کر (نفل) نماز پڑھایا کرتا تھا۔‘‘
٭ ایک رات میں قرآن ختم کرنا:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ
’’لاأعلم رسول اﷲ! قرأ القرآن کلہ في لیلۃ‘‘ (صحیح مسلم:۷۴۶)
’’میں نہیں جانتی کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ایک ہی رات میں پورا قرآن پڑھا ہو۔‘‘
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لا یفقہ من قرأہ في أقل من ثلاث)) (سنن ابوداؤد:۱۳۹۰)