کتاب: محدث شمارہ 340 - صفحہ 26
4.قصداً قے کرنا:قصداً قے کرنے سے روزہ باطل ہوجاتا ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((من ذرعہ قيء وھو صائم فلیس علیہ قضاء وإن استقاء فلیقض)) (ابوداؤد:۲۳۸۰) ’’جسے حالت ِ روزہ میں خود بخود قے آجائے، اس پر قضا نہیں (کیونکہ اس کا روزہ درست رہا) اور اگر کوئی قصداً قے کرے تو وہ روزے کی قضا دے (کیونکہ اس کا روزہ باطل ہوچکا)‘‘ جن اُمور سے روزہ نہیں ٹوٹتا ٭ بھول کر کھانا پینا:حالت ِروزہ میں بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا نسي فأکل وشرب فلیتم صومہ فإنما أطعمہ اﷲ وسقاہ)) (صحیح بخاری: ۱۹۳۳) ٭ بے اختیار قے آنا:اگر قے خود بخود آجائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((من ذرعہ القيء وھو صائم فلیس علیہ قضائ)) (سنن ابو داؤد:۲۳۸۰) ’’ جسے حالت ِ روزہ میں (خود بخود) قے آجائے، وہ روزہ دار ہی ہے اس پر قضا نہیں ۔‘‘ ٭ ًًُ بغیر جماع کے اِنزال و احتلام ہونا:اگر روزہ دار کو نیند میں احتلام ہوجائے یا کسی بیماری کی وجہ سے اِنزال ہوجائے چونکہ یہ اس کے اختیار میں نہیں لہٰذا اس کا روزہ نہیں ٹوٹتا اور احتلام روزہ کے مفاسد میں سے نہیں ہے۔ ٭ بیوی کا بوسہ لینا:اگر روزہ دار بیوی کا بوسہ لے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ کہتی ہیں : ’’إن کان رسول اﷲ! لیقبِّل بعض أزواجہ وھو صائم‘‘(صحیح بخاری:۱۹۲۸) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ کی حالت میں اپنی کسی بیوی کو بوسہ دے دیتے تھے۔‘‘ اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بیوی کابوسہ روزہ کی حالت میں لیا تو میں نے گھبرا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں آج بہت عجیب کام کربیٹھا ہوں ۔ میں روزہ کی حالت میں بوسہ لے چکا ہوں ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیا خیال اگر تو روزہ کی حالت میں کلی کرے