کتاب: محدث شمارہ 340 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 340 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی 99 جے ماڈل ٹاؤن لاہور ترجمہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم فکر و نظر دُنیوی ترقی اور اسلامی علوم ؛ ایک تقابل مذہبی مراکز پر دہشت گردی کی سنگین وارداتوں ، جعلی تعلیمی اَسناد اور حکومت کے بعض حالیہ تعلیمی اقدامات کے تناظر میں وطنِ عزیز میں ایک بار پھر دینی مدارس اور سکول وکالج، اسلامی اور مغربی تعلیم کے اِداروں پر تبادلۂ افکار اور بحث مباحثہ جاری ہے۔ زوال آمادہ حالات میں ہر کوئی سائنسی علوم کی طرف بگٹٹ دوڑنے کی بات کر رہا ہے۔ مادیت کے بڑھتے ہوئے سیلاب میں ہر کسی پر آخرت کی ناکامی سے قطع نظر، دنیا کی مزعومہ کامیابی کی دھن سوار ہے اور ان تمام باتوں کی تان اسلامی علوم سے ہٹ کر مادی علوم کے فروغ پر ٹوٹتی ہے۔ ’’پاکستان کو ترقی کی اشد ضرورت ہے اور اس کے لئے دنیا سنوارنے کے علوم کو پھلنا پھولنا ہوگا، اور مذہب تو ہمارے معاشرے کو تفریق اور دہشت گردی کی طرف لے جاتا ہے، ا س سے دنیا بھر میں ہمار ی مخالفت بڑھتی جارہی ہے، اس کی تعلیم کو محدود سے محدودتر ہونا چاہئے۔‘‘ ایسی ترغیبات اور مشورے آئے روز سننے کو ملتے رہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دنیا میں ترقی کرنے سے منع نہیں کیا۔ کائنات میں موجود ہر شے میں اللہ نیبعض خصائص اور فوائد ودیعت کر رکھے ہیں ۔ جو شخص دنیوی فوائد سے متمتع ہونا چاہتا ہے، جب تک وہ اللہ کی پیدا کردہ اِن چیزوں میں موجود خصوصیات اور فوائد کا کھوج نہیں لگائے گا اور ان پر اپنی توجہ صرف نہیں کرے گا، اس وقت تک تو وہ اُن سے بہتر فائدہ نہیں اُٹھا سکتا۔ آج ہر طرف مادیت کا دور دورہ ہے اور ہر کسی پر سائنسی ترقی کا خبط سوار ہے۔ ہر کوئی سائنس و ٹیکنالوجی سے بری طرح مرعوب ومتاثرنظر آتا ہے جبکہ اگر ہم سائنسی ایجادات کی حقیقت پر غور کریں تو اندازہ ہوگا کہ کسی شے میں کوئی خصوصیت یا نظام سائنسدانوں نے تخلیق نہیں کیا۔ سائنس چاہے تو مکھی کا ایک پر بھی تخلیق نہیں کرسکتی۔ قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ نے یہ مثال بیان کی ہے کہ ’’جن معبودوں کی تم پرستش کرتے ہو، وہ سب مل کر ایک مکھی بھی پیدا نہیں