کتاب: محدث شمارہ 340 - صفحہ 19
((فإذا جاء رمضان فاعتمري فإن عمرۃ فیہ تعدل حجۃ)) (صحیح مسلم:۱۲۵۶) ’’جب رمضان کا مہینہ آجائے تو تم اس میں عمرہ کرلینا، کیونکہ اس میں عمرہ حج کے برابر ہوتا ہے۔‘‘ فرمانِ خداوندی ہے: ﴿إنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمٰتِ وَالْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَالْقٰنِــتِیْنَ وَالْقٰنِتٰتِ وَالصّٰدِقِیْنَ وَالصّٰدِقٰتِ وَالصّٰبِرِیْنَ وَالصّٰبِرٰتِ وَالْخٰشِعِیْنَ وَالْخٰشِعٰتِ وَالْمُتَصَدِّقِیْنَ وَالْمُتَصَدِّقٰتِ وَالصَّآئِمِیْنَ وَالصّٰٓئِمٰتِ وَالْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَہُمْ وَالْحٰفِظٰتِ وَالذّٰکِرِیْنَ اﷲَ کَثِیْرًا وَّالذّٰکِرٰتِ أعَدَ اﷲُ لَہُمْ مَغْفِرَۃً وَّأجْرًا عَظِیْمًا﴾ (الاحزاب:۳۵) ’’بے شک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ، مؤمن مرد اور عورتیں ،فرمانبرداری کرنے والے مرد اور عورتیں ،سچ بولنے والے مرد اور عورتیں ، صبر کرنے والے مرد اورعورتیں ،اور عاجزی کرنے والے مرد اورعورتیں ،خیرات دینے والے مرد اور عورتیں ، روزہ رکھنے والے مرد اور عورتیں اور اپنی شرمگاہ کی نگہبانی رکھنے والے مرد اور عورتیں اور یاد کرنے والے اللہ کو بہت زیادہ اور یاد کرنے والی عورتیں ، ان سب کے لیے اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور بڑا ثواب تیارکررکھا ہے۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((قال اﷲ عزّ وجل کل عمل ابن آدم یُضاعف الحَسنۃ بعشر أمثـالھا إلی سبع مائۃ ضعف إلا الصوم، فإنہ لي وأنا أجزي بہ یدع شھوتہ وطعامہ من أجلي)) (صحیح مسلم:۱۱۵۱) ’’اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ابن آدم کا ہر (نیک) عمل کئی گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے، ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر حتیٰ کہ سات سو گنا تک بڑھا دی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:سوائے روزے کے جو صرف میرے لیے ہوتا ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، کیونکہ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور اپنے کھانے کو چھوڑتا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((للصائم فرحتان یفرحھما،إذا أفطر فرح وإذا لقي ربہ فرح بصومہ)) ’’روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں ایک افطاری کے وقت اور دوسری جب اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرے گا تو روزہ کا ثواب دیکھ کر ۔ ‘‘ (صحیح بخاری:۱۹۰۴) سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: