کتاب: محدث شمارہ 340 - صفحہ 18
وَالْفُرْقَانِ﴾ (البقرہ:۱۸۵) ’’رمضان وہ مہینہ ہیجس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے باعث ِہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی اور (حق و باطل کے درمیان) فرق کرنے کی نشانیاں ہیں ۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أتاکم رمضان شھر مبارک فرض اﷲ عزوجل علیکم صیامہ تفتح فیہ أبواب الجنۃ وغُلِّقت أبواب الجحیم وسُلسلت الشیاطین)) ’’تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آ پہنچا اور وہ بابرکت مہینہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر اس کے روزے فرض فرمائے ہیں ، اس مہینے جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے اور جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور اس میں شیطان جکڑ دیئے جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن نسائی:۲۱۰۶) دوسری حدیث میں ہے: ((إذا دخل رمضان فُتحت أبوابُ الجنۃ وغلّقت أبواب جہنم وسُلْسلتُ الشیاطین)) (صحیح بخاری:۳۲۷۷) ’’جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے اور جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الصلوات الخمس والجمعۃ إلی الجمعۃ و رمضان إلی رمضان مکفرات ما بینھن إذا اجتنب الکبائر)) (صحیح مسلم:۲۳۳) ’’پانچوں نمازیں اور ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک گناہوں کو مٹا دینے والے ہیں جب کہ کبیرہ گناہوں سے بچا جائے۔‘‘ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إن ﷲ تبارک وتعالیٰ عتقاء في کل یوم ولیلۃ یعني في رمضان وإن لکل مسلم في کل یوم ولیلۃ دعوۃ مستجابۃ)) (الترغیب والترہیب:۱۰۰۲) ’’بے شک اللہ تعالیٰ (رمضان میں ) ہر دن اور ہررات بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور ہردن اور ہررات ہر مسلمان کی ایک دعا قبول کی جاتی ہے۔‘‘ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون کو فرمایا: