کتاب: محدث شمارہ 34 - صفحہ 43
حفیظ الرحمٰن احسنؔ
مطالعۂ سیرتِ نبویصلی اللہ علیہ وسلمکی ضرورت و اہمیت
مطالعۂ سیرت نبوی، علیٰ صاحبہا الصلٰوۃ والتسلیم کی ضرورت و اہمیت پر گفتگو باہر تحصیلِ حاصل معلوم ہوتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج ہم جس طرح اس فریضہ سے غفلت برت رہے ہیں وہ محض اس وجہ سے ہے کہ اس کی حقیقی ضرورت و اہمیت کا احساس ہمارے دلوں سے محو ہو گیا ہے۔ ہماری زندگیوں کی نہج کچھ ایسی بن گئی ہے کہ ہمیں اس اہم خلاء کا احساس بھی کم ہوتا ہے جو ہماری زندگیوں میں مطالعۂ سیرت کے فقدان یا کمی کی بناء پر پیدا ہو گیا ہے اور جس کی وجہ سے ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کی تشکیل و تعمیر کے لئے حقیقی روشنی اور رہنمائی کے سر چشمے سے محروم ہو گئے ہیں۔ اور یہ وہ محرومی ہے جس کا ذمہ دار خود ہمارے اپنے سوا کوئی نہیں ہے۔
نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلمکی حیاتِ طیبہ کے مطالعہ کی ضرورت و اہمیت ایک وسیع موضوعِ گفتگو ہے۔ جس کو کسی مختصر تحریر میں سمیٹنا مشکل ہے تاہم راقم الحروف کی یہ کوشش ہو گی کہ وہ اس موضوع کے کچھ اہم پہلو آئندہ سطور میں پیش کر سکے۔
(۱)
رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلمکے اخلاق و کردار اور سیرت و شخصیت کے بارے میں قرآنِ مجید کی، اور درحقیقت خدائے بزرگ و برتر کی شہادت یہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلماخلاق کے بلند ترین مرتبے پر فائز ہیں۔ سورۃ القلم آیت ۴ میں ارشاد ہوا ہے:
﴿وَاِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ ﴾ (اور آپ کے اخلاق بہت اعلیٰ ہیں)
اور پھر اسی پر کیا موقوف ہے پورا قرآن حضورصلی اللہ علیہ وسلمکے اخلاقِ عالیہ کی زندہ شہادت اور تفسیر ہے۔ مشہور روایات کے مطابق، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبیصلی اللہ علیہ وسلمکے اخلاق کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا: کَانَ خُلُقُهُ الْقُرْاٰن یعنی قرآن آپصلی اللہ علیہ وسلمکا اخلاق ہے۔ اسی بناء پر حضورصلی اللہ علیہ وسلمکو قرآنِ ناطق کہا گیا ہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ حضور نبی اکرمصلی اللہ