کتاب: محدث شمارہ 339 - صفحہ 78
قادیانی(۱۸۳۵ء تا۱۹۰۸ء)نے اس کے اجزا و ترکیب تک درج کرتے ہوئے اس مجوزہ مرہم کو الہامی قرار دیا۔ (مسیح ہندوستان میں از غلام احمد،ص۵۷ ،مطبع انوارِ احمدیہ مشن پریس ، قادیان۱۹۰۸ئ) 7.Holger Kersten, Jesus Lived in India, Element Book Ltd. Shaftsbury,England 1983. p.150 8.تاریخ کشمیر ازمحی الدین ، مطبوعہ امرتسر، میں یوزآسف کے بارے بحث کرتے ہوئے اس کی سات ممکنہ حیثیتیں بیان کی گئی ہیں :۱۔یوزآسف ایک پیغمبر تھے۔۲۔ ایک شہزادے تھے۔۳۔ احفادِ موسی میں سے تھے۔۴۔ امام باقر کی نسل میں سے تھے۔ ۵۔ مصر سے آمدہ ایک سفیر کا نام تھا۔۶۔ حضرت عیسیٰ کے خلیفہ تھے۔۷ ۔ بعینہٖ حضرت عیسی روح اللہ تھے۔ (بحوالہ’ مسیح کی ہندی انجیل‘، ص۲۵ از پیام شاہجہان پوری ،ادارہ تاریخ و تحقیق ، لاہور۱۹۹۴ئ،) 9. مسیح ہندوستان ، ص۱۴ 10.ایضاً 11. کشمیری زبان میں روضہ بل کا مطلب ہے : ’پیغمبر کا روضہ ‘ 12.کشمیر میں صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی نہیں بلکہ مختلف دعوؤں میں بانڈی پورہ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام ، ارہان میں حضرت ہارون اور تخت ِسلیمان کے علاقہ میں حضرت سلیمان علیہم السلام کی مزعومہ قبور کا بھی دعویٰ کیا جاتا ہے۔ 13.Holger Kersten , Jesus Lived in India, p.14 14.Ibid, p.15 15.اس کتاب کے مقدمہ میں مرزا صاحب نے اپنی مجوزہ تحقیق کی تفصیلات سمیت محتویات کو دس اَبواب میں شائع کرنے کا اعلان کیا تھا۔(مقدمہ مسیح ہندوستان میں ،ص۱۸)جبکہ مطبوعہ کتاب صرف چار اَبواب پر مشتمل ہے، اس پر سن تالیف ۱۸۹۹ء درج ہے ۔ مرزا صاحب کی وفات سے آٹھ سال قبل کی محررہ یہ تحقیق کسی اشاعت میں بھی ان کے دعویٰ کے مطابق دس ابواب میں شائع نہیں ہوئی۔ 16.Michel Desmaquet, Jheaoouba Prophecy,Tohuma Shorten, Japan 17. جاپانی زبان میں محررہ یہ دستاویز اس وقت کی حکومت نے ممنوع قرار دے کر ٹوکیو میوزیم میں مقفل کر دی تھی جو دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکی بمباری کی نذر ہو گئی۔ تاہم Takeuchiخاندان نے حکومتی تحویل سے قبل اس کی نقل تیار کر لی تھی جو حضرت عیسیٰ سے منسوب قبر کے ساتھ چھوٹے سے میوزیم میں موجود ہے۔ 18.یہ ساری معلومات www.Jheaoouba.com/tomb.htmlسے لی گئی ہیں ۔ 19.اب اس جگہ پر پی ٹی وی ٹاور ہے۔ راقم نے وہاں ٹاور کے گرد خاردار تاروں کے متصل باہر زمین پرتقریباً