کتاب: محدث شمارہ 339 - صفحہ 69
یہ بھی ہے کہ آپ ہندوستان ٹھہرنے کی بجائے یہاں سے جاپان تشریف لے گئے تھے۔ Jheaoouba Prophecy نامی کتاب کے مطابق۱۹۳۵ء میں Kiyomara Takeuchi نامی شخص کو جاپانی علاقہ Ibarahسے ۱۹۰۰ سال قدیم ایک دستاویز ملی۔ اس دستاویز کے مطابق حضرت عیسیٰ نے چودہ سال کی عمر میں اپنے والدین کو چھوڑا اور اپنے۱۲ سالہ بھائی Ourikiکو لے کر برما، ہند اور چین کی طرف عازمِ سفر ہوئے ۔پھرتے پھراتے ۵۰سال کی عمر میں اتفاقاً جاپان آ نکلے جہاں مزید ۴۵سال قیام کیا اور یہاں شادی کے بعد تین بچیوں کے باپ بنے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جاپانی علاقہAmoriکے گاؤں Herai میں وفات پائی اور یہیں آپ کا مزار ہے۔ بلکہ اس کے ساتھ آپ کے بھائی Ourikiکی بھی قبر ہے ۔ 2. حضرت مریم علیہاالسلام حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ حضرت مریم علیہاالسلام کے متعلق کوئی باوثوق مسیحی روایت نہیں ملتی کہ وہ واقعہ تصلیب کے بعد کہاں تشریف لے گئیں ۔اس بارے میں مستند کلیسائی روایات اورتاریخ کے اَوراق مکمل طور پر خاموش ہیں ۔ عام طورپر باور کیا جاتا ہے کہ آپ نے یروشلم میں وفات پائی اور وہیں مدفون ہوئیں ۔ہندوستان میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کی متذکرہ روایت میں بطور تائیدی استشہاد یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپ بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اس مزعومہ سفر ہند میں ان کے ہمراہ تھیں اور کشمیر جاتے ہوئے راستے میں مری کے مقام پر وفات پا گئیں ۔ اس دعویٰ کے مطابق انگریزوں کی طرف سے ۱۸۵۰ء میں بسائے جانے والی اس جگہ کا نام مری آپ کی نسبت سے پڑا ہے۔یہ مریم سے میری(Mary)اور پھر مری بن گیا۔یہاں پنڈی پوائنٹ کے مقام پر ایک قبر آپ سے منسوب ہے، جسے مقامی طورپر ’مائی مری دا آستانہ‘کہا جاتا ہے ۔ Uzanne Merie Olsson نامی خاتون نے اپنی کتاب Jesus the King of Kashmir میں اس قبر کو حضرت مریم علیہا السلام کی قبر قرار دیتے ہوئے اس کی تفصیل اور تصاویر بھی شائع کی ہیں ۔راقم الحروف نے بچشم خود اس جگہ کا معائنہ کیا ہے۔ البتہ اسے