کتاب: محدث شمارہ 339 - صفحہ 67
عیسائیت اور اسلام ڈاکٹر ساجد اَسداللہ٭ بر ِصغیرمیں اَوّلین معمارِ کلیساکون؟ ایک جائزہ ’اَکال الامم‘سے موسوم ہندو مت کی سر زمین برصغیر پاک و ہند میں مسیحیت کی تاریخ کافی قدیم ہے،تاہم اس کی یہاں پرابتدا کا تعین مشکل امر ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں کوئی بھی باوثوق اور مستند تاریخی مصادر ومآخذ دستیاب نہیں جن سے ہندوستان میں عیسائیت کی ابتدائی آمد اور اوّلین بانی کلیسا کا قطعی تعین ہو سکے ۔ تا ہم مختلف فیہ آرا جن کی حیثیت محض دعویٰ کی ہی ہے میں ذیل کی مقدس ہستیوں کی آمد کو برصغیر میں مسیحیت کے ابتدائی نقوش گردانا گیاہے : 1. سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام 2. سیدنا مریم علیہا السلام 3. برتلمائی حواری سیدنا عیسیٰ علیہ السلام 4. توما حواری سیدنا عیسیٰ علیہ السلام 1. سیدنا عیسیٰ ابن مریم ؑکی ہندوستان آمد کا دعویٰ مسیحی عقیدہ کے مطابق ابن اللہ ٹھہرائے جانے والے حضرت عیسیٰ کو ان کے عہد کی یہودی مذہبی عدالت سینہڈرین(Sanhedrin)نے جھوٹا نبی قرار دے کر موت کی سزا تجویز کی اور آپ کومصلوب کر دیاگیا۔ تدفین کے تیسرے دن آپ کی قبر کھلی ہوئی اور خالی نظر آئی ۔ بعد اَزاں مختلف جگہوں پر حواریوں اور پیروکاروں کے سامنے آپ کا ظہور ہوا (جن کی تعداد مختلف فیہ ہے)۔ انجیلی روایت کے مطابق آپ چالیس روز کے بعداپنے شاگردوں کو برکت دیتے ہوئے آسمانوں پر اُٹھا لیے گئے۔ اس وقت سے آپ خداے قادر و مطلق کی دائیں جانب عرش پر تشریف فرما ہیں ۔ جب کہ جمہوراسلامی عقیدہ کے مطابق آپ تیس برس کی عمر میں زندہ آسمانوں پر اٹھا لیے گئے۔(یہودی عقیدئہ قتل اور مسیحی عقیدئہ تصلیب کے برعکس)﴿وَمَا قَتَلُوْہُ وَمَا صَلَبُوْہُ﴾ (النسائ:۱۵۷)