کتاب: محدث شمارہ 339 - صفحہ 65
’’پس جس شخص نے بھی اس (فرقان حق) کا یا اُس سچی انجیل کا انکار کیا جو (اس سے پہلے) لوگوں کو دی گئی تھی تو وہ متکبر وگستاخ ہوگیا اور وہ بے دین لوگوں کے ساتھ ہلاک ہوگا۔‘‘
’’وإذ تتلیٰ علیھم آیات الحق بیناتٍ قالوا: ہذا یصدنا عما کان یؤمن بہٖ آباؤنا وعما کانوا یعبدون‘‘
"Each time the authentic scripture is recited before the deceivers, they respond, "This opposes what our forefathers used to beleive and what they worshiped!"
’’جب کبھی حیلہ بازوں کے سامنے ’فرقان حق‘ کی واضح اور مستند آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ کہتے ہیں : یہ (آیات) ہمارے آباؤ اجداد کی مخالفت کرتی ہیں اُس چیز میں جس میں وہ ایمان رکھتے تھے اور اُس چیز میں جس کی وہ عبادت کرتے تھے۔‘‘
’’وما یتبع أکثرھم إلا الظن وإن الظن لا یغنی من الحق شیئاً أولئک أصحاب النار ہم فیھا خالدون‘‘
"Most of these people follow opinions and speculations. The opinions of mankind can never be a substitued for Our Truth. Such people are destined to hellfire to dwell in it forever."
’’ان میں سے اکثریت قیاس آرائی اور رائے کی پیروی کرتی ہے، لوگوں کی آراء ہمارے سچ(فرقان حق) کے قائم مقام نہیں ہوسکتیں ، اس قسم کے لوگوں کے لیے جہنم مقدر ہوچکی ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘
ہمارا عیسائی علماکو چیلنج ہے کہ یہ چند بے ربط عربی عبارات ، جنہیں تم اکیسویں صدی کا قرآن کہہ رہے ہو اس کا کوئی ایک حافظ تو تیار کرکے دکھاؤ۔ اگر یہ واقعی سچا اور ہدایت ہے اور بقول تمہارے ایسا ہی ہے تو چلو تم اس پر ہی عمل کرلو۔ انجیل یا کتابِ مقدس کی تعلیمات کو تو تم فراموش کر ہی چکے ہو۔ تم نے جو یہ کتاب خود لکھ کر اللہ عزوجل کی طرف منسوب کی ہے، دراصل اس بہتان سے تم نے اپنی ہلاکت کا خود انتظام کیا ہے: