کتاب: محدث شمارہ 338 - صفحہ 46
اسلام اور سائنس ڈاکٹر کریسی موریسن٭ وجودِ باری تعالیٰ ؛ سائنس کی نظر میں اللہ کی معرفت ہمارا دور ابھی تک زمانۂ سائنس کی جمع کا دور ہے اور جوں جوں اُجالا بڑھتا جارہا ہے توں توں ایک ذہین خالق کے دست ِ قدرت کی نیرنگیوں کا زیادہ سے زیادہ انکشاف ہوتا جارہا ہے۔ ڈارون سے ۹۰برس بعد ہم حیرت انگیز انکشافات کرچکے ہیں ۔ سائنس کی عاجزانہ اسپرٹ اور علم کی چکی میں پسے ہوئے ایمان کے ساتھ ہم اللہ کی معرفت کے مقام کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں ۔ جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے تو اللہ پر میرے ایمان کی بنیاد سات باتوں پر ہے : 1.غیر متزلزل قوانین ریاضی کے ’قانونِ غیر متزلزل ‘ کے ذریعے ہم ثابت کرسکتے ہیں کہ ہماری اس کائنات کے مدبر ومعمار اعلیٰ پائے کے ایک انجینئر کی ذہانت رکھنے والی ہستی ہے۔ فرض کیجئے کہ آپ دس پیسوں کو ایک سے دس تک کے نشانات لگا کر جیب میں ڈال لیتے ہیں اور اُن کو خوب ہلا جلاکر چھوڑ دیتے ہیں ۔ اب اگر آپ کو یہ کہا جائے کہ ان پیسوں کو نشانات کی ترتیب کے مطابق جیب سے نکالیے اور پھر واپس ڈالتے جایئے اور ہر مرتبہ جیب میں ان کو ہلا جلا دیجئے تو ریاضی کی رُو سے ہمیں معلوم ہے کہ آپ کا پہلی مرتبہ صحیح نشان والے سکے کو نکال لینے کا امکان ۱۰/۱ ہے۔ پھر بالترتیب پہلے اور دوسرے نشانات والے پیسوں کے صحیح نکال لینے کا امکان ۱۰۰/۱ ہے۔ پہلے دوسرے اور تیسرے نشانات والے پیسوں کو بالترتیب صحیح نکال لینے کا امکان ۱۰۰۰/۱ اور اسی طرح بڑھاتے چلے جائیے۔ یہاں تک کہ پہلے سے لے کر دسویں نمبر تک کے پیسوں کو ٭ پروفیسر کلیۃ الدراسات الاسلامیۃ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ، اسلام آباد