کتاب: محدث شمارہ 337 - صفحہ 8
ارکان مقرر کردہ حدود اربعہ و متعینہ اختیارات کے ما تحت خود مختار ہوں ۔ ٭ جس کی رو سے بنیادی حقوق کی ضمانت دی جائے اور ان حقوق میں قانون و اخلاقِ عامہ کے ما تحت مساواتِ حیثیت و مواقع قانون کی نظر میں برابری، عمرانی، اقتصادی اور سیاسی عدل، خیال، اظہار، عقیدہ، دین، عبادت اور اِرتباط کی آ زادی شامل ہو۔ ٭ جس کی رو سے اقلیتوں اور پسماندہ اور پست طبقوں کے جائز حقوق کے تحفظ کا وافی انتظام کیا جائے۔ ٭ جس کی رو سے نظامِ عدل کی آزادی کامل طور پر محفوظ ہو۔ ٭ جس کی رو سے وفاقیہ کے علاقوں کی صیانت، اس کی آزادی اور اس کے جملہ حقوق کا جن میں اس کے بر و بحر اور فضا پر سیادت کے قوق شامل ہیں ، تحفظ کیا جائے۔ تاکہ اہل پاکستان فلاح و خوش حالی کی زندگی بسر کر سکیں ۔ اَقوامِ عالم کی صف میں اپنا جائز اور ممتاز مقام حاصل کر سکیں اور امن عالم کے قیام اور بنی نوعِ انسان کی ترقی و بہبودی میں کما حقہ اِضافہ کر سکیں ۔