کتاب: محدث شمارہ 337 - صفحہ 44
آئین ودستور انتخاب: حافظ عبد الحلیم محمد بلال٭
ترجمہ:ڈاکٹر حافظ محمد اسحق زاہد
دستورِ سعودی عرب کی اسلامی دفعات
بموجب فرمانِ شاہی ۱/۹۰ مجریہ ۲۷/شعبان ۱۴۱۲ھ بمطابق یکم مارچ ۱۹۹۲ء
المادۃ الأولی: المملکۃ العربیۃ السعودیۃ دولۃ عربیۃ إسلامیۃ، ذات سیادۃ تامۃ،دینھا الإسلام، ودستورھا کتاب اﷲ تعالیٰ وسنۃ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ،ولغتھا ھي اللغۃ العربیۃ، وعاصمتھا مدینۃ الریاض
دفعہ 1.: مملکت ِ سعودی عرب مکمل طور پر خود مختار عرب اسلامی ملک ہے، اس کا دین’اسلام‘ دستور ’کتاب اللہ اور سنت رسول1‘، زبان ’عربی‘ اور دارالحکومت’الریاض‘ ہے۔
المادۃ السادسۃ: یبایع المواطنون الملِک علی کتاب اﷲ تعالیٰ وسنۃ رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم ،وعلی السمع والطاعۃ في العُسر والیسر والمنشط والمکرہ
دفعہ6: ملک کے تمام شہری بادشاہ کی، کتاب اللہ اور سنت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم پر، نیز تنگی و خوشحالی اور پسندوناپسند، ہرصورت میں سمع و طاعت پربیعت کریں گے۔
المادۃ السابعۃ: یستمد الحکم في المملکۃ العربیۃ السعودیۃ سلطتہ من کتاب اﷲ تعالیٰ وسنۃ رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم ، وھما الحاکمان علی ھٰذا النظام وجمیع أنظمۃ الدولۃ
دفعہ7: حکومت کے ملک میں جملہ اختیارات کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ماخوذہوں گے،اور ان دونوں (کتاب و سنت) کو اس نظامِ حکومت اور ملک کے تمام قوانین پر بالادستی اور برتری حاصل ہوگی۔
المادۃ الثامنۃ: یقوم الحکم في المملکۃ العربیۃ السعودیۃ علیٰ أساس العدل والشورٰی والمساواۃ وفق الشریعۃ الإسلامیۃ
دفعہ8: حکومت، شریعت ِاسلامی کے مطابق عدل و انصاف، شورائیت اور مساوات جیسے بنیادی اُصولوں پر قائم رہے گی۔