کتاب: محدث شمارہ 337 - صفحہ 31
لازمی حصول یا اسے قبضے میں لینے کی اجازت دیتا ہو۔ یا ب) کوئی قانون جو کسی ایسی جائیداد کے حصول کی اجازت دیتا ہو جسے کسی شخص نے کسی ناجائز ذریعے سے یا کسی ایسے طریقے سے جو خلاف قانون ہو حاصل کیا ہو یا اس کے قبضہ میں آئی ہو۔ یا ج) کوئی قانون جو کسی ایسی جائیداد کے حصول، انتظام، یا فروخت سے متعلق ہو جو کسی قانون کے تحت متروکہ جائیداد یا دشمن کی جائیداد ہو یا متصور ہوتی ہو، جو ایسی جائیداد نہ ہو جس کا متروکہ جائیداد ہونا کسی قانون کے تحت ختم ہو گیا ہو۔ یا د) کوئی قانون جو یا تو مفادِ عامہ کے پیش نظر یا جائیداد کا انتظام مناسب طور پر کرنے کے لئے یا اس کے ملک کے فائدے کے لئے مملکت کو محدود مدت کے لئے کسی جائیداد کا انتظام اپنی تحویل میں لے لینے کی اجازت دیتا ہو۔ یا ہ) کوئی قانون جو حسب ِذیل غرض کے لئے کسی قسم کی جائیداد کے حصول کی اجازت دیتا ہو: (iتمام یا شہریوں کے کسی مصرحہ طبقے کو تعلیم او رطبی امداد مہیار کرنے کے لئے۔ یا (ii تمام یا شہریوں کے کسی مصرحہ طبقے کو رہائشی اور عام سہولتیں اور خدمات مثلاً سڑکیں ، آب رسانی ، نکاسی آ ب، گیس اور بروقت مہیا کرنے کے لئے ۔ یا (iii ان لوگوں کو نان نفقہ مہیا کرنے کے لئے جو بیروزگاری ، بیماری، کمزوری یا ضعیف العمری کی بنا پر اپنی کفالت خود کرنے کے قابل نہ ہوں ۔ یا و) کوئی موجودہ قانون یا آرٹیکل ۲۵۳کے بموجب وضع کردہ کوئی قانون 4.اس آرٹیکل میں محولہ کسی قانون کی رو سے قرار دیئے گئے ہیں یا اس کی تعمیل میں متعین کئے گئے کسی معاوضہ کیلئے کافی ہونے یا نہ ہونے کو کسی عدالت میں زیر بحث نہیں لایا جائے گا۔‘‘ ٭ ’’آرٹیکل۲۵:شہریوں سے مساوات: 1.تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں اور قانونی تحفظ کے مساوی حق دار ہیں ۔ 2.محض جنس کی بنا پر کوئی امتیاز نہیں کیا جائے گا۔ 3.اس آرٹیکل میں مذکورہ کوئی امر عورتوں اور بچوں کے تحفظ کے لئے مملکت کی طرف سے کوئی