کتاب: محدث شمارہ 337 - صفحہ 29
کے تابع ہوں جو قانون کے ذریعے مقرر کی جائیں ، ہر شہری کو کوئی جائز پیشہ یا مشغلہ اختیار کرنے اور کوئی جائز تجارت یا کاروبار کرنے کا حق ہو گا:
1.کسی تجارت یا پیشہ کو اُجرت نامہ کے طریقہ کار کے ذریعے منضبط کرنے میں یا
2.تجارت، کاروبار یا صنعت میں آزادانہ مقابلہ کے مفاد کے پیش نظر اسے منضبط کرنے میں یا
3.وفاقی حکومت یا کسی صوبائی حکومت یا کسی ایسی کارپوریشن کی طرف سے جو مذکورہ حکومت کے زیر نگرانی ہو، دیگر اشخاص کو قطعی یا جزوی طور پر خارج کر کے کسی تجارت، کاروبار، صنعت یا خدمت کا انتظام کرنے میں ۔‘‘
٭ ’’آرٹیکل۱۹: تقریر وغیرہ کی آزادی: اسلام کی عظمت یا پاکستان یا اس کے کسی حصہ کی سالمیت ، سلامتی یا دفاع، غیر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، تہذیب یااخلاق کے مفاد کے پیش نظر یا توہین عدالت، کسی جرم (کے ارتکاب) یا اسکی ترغیب سے متعلق قانون کے ذریعے عائد کردہ مناسب پابندیوں کے تابع، ہر شہری کو تقریر او راظہارِ خیال کی آزادی کا حق ہو گا او ران ہی شرائط کے ساتھ پریس بھی آزاد ہو گا۔‘‘
٭ ’’آرٹیکل۲۰: مذہب کی پیروی او رمذہبی اداروں کے انتظام کی آزادی: قانون، امن عامہ او راخلاق کے تابع:
1. ہر شہری کو اپنے مذہب کی پیروی کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا حق ہو گا اور
2.ہر مذہبی گروہ اور اس کے ہر فرقے کو اپنے مذہبی ادارے قائم کرنے، برقرار اور ان کا انتظام کرنے کا حق ہو گا۔‘‘
٭ ’’آرٹیکل۲۱: کسی خاص مذہب کی اغراض کے لئے محصول لگانے سے تحفظ:کسی شخص کو کوئی ایسا خاص محصول ادا کرنے پر مجبور نہیں کیاجائے گا جس کی آمدنی اس کے اپنے مذہب کے علاوہ کسی او رمذہب کی تبلیغ و ترویج پر صرف کی جائے۔‘‘
’’آرٹیکل۲۲: مذہب وغیرہ کے بارے میں تعلیمی اداروں سے متعلق تحفظات: