کتاب: محدث شمارہ 337 - صفحہ 21
ممکن ہے۔ اس وقت محکمہ اوقاف کی تحویل میں ملک بھر میں کئی مساجد ہیں جن کا انتظام محکمہ کے افسران چلا رہے ہیں ۔ مساجد میں مسجد مکتب سکول بھی کھولے گئے ہیں ، جہاں پرائمری کی سطح تک طلبا اور طالبات کو تعلیم دی جاتی ہے۔ پچھلی دہائی میں فوجی آمر کی حکومت نے درج بالا اُمور عملاً اسلامی روح اور روایات کے خلاف سر انجام دیے اور موجودہ حکومت بھی وہی پالیسیاں اختیار کئے ہوئے ہے۔ نکتہ5:’’اسلامی مملکت کا یہ فرض ہو گا کہ وہ مسلمانانِ عالم کے رشتہ اتحاد و اُخوت کو قوی سے قوی تر کرنے اور ریاست کے مسلم باشندوں کے درمیان عصبیت ِجاہلی کی بنیادوں پر نسلی و لسانی علاقائی یا دیگر مادی امتیازات کے بھرنے کی راہیں مسدود کر کے ملت ِاسلامیہ کی وحدت کے تحفظ و استحکام کا انتظام کرے۔ ‘‘ اس نکتہ سے متعلق دستور پاکستان ۱۹۷۳ء کا درج ذیل آرٹیکل تشکیل دیا گیا ہے: ٭ آرٹیکل ۴۰:’’عالم اسلام سے رشتے استوار کرنا اور بین الاقوامی امن کو فروغ دینا: مملکت اس بات کی کوشش کرے گی کہ اسلامی اتحاد کی بنیاد پر مسلم ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھا جائے اور مستحکم کیا جائے۔ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے عوام کے مشترک مفادات کی حمایت کی جائے۔ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دیا جائے، تمام قوموں کے ما بین خیر سگالی اور دوستانہ تعلقات پیدا کیے جائیں اور بین الاقوامی تنازعات کو پر امن طریقوں سے طے کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ وضاحت:پاکستان جغرافیائی لحاظ سے اہم مقام پر فائز ہے۔ اس کے ایک طرف مشرقِ وسطیٰ اور دوسری طرف جنوب مشرق ایشیا ہے۔ ان دونوں جغرافیائی حصوں کے درمیان پاکستان بیک وقت حد ِفاصل اور رابطے کا کام دیتا ہے۔ اور ان حصوں میں ہونے والی تبدیلی کا اثر پاکستان پر بھی پڑتا ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر مشرقِ وسطیٰ کے تمام اسلامی ممالک کا اس کے ساتھ گہرا رابط ہے۔ اس نے مراکش، اُردن، الجزائر، لیبیا، نائیجیریا، کویت اور دیگر اسلامی ممالک کی آزادی کے لئے اَن تھک کاوشیں کی ہیں ۔ اسی طرح ایشیا،