کتاب: محدث شمارہ 335 - صفحہ 33
محض ہے۔ جو کچھ کرواتا ہے، اللہ ہی کرواتا ہے۔
3. فناء الجنۃ والنار: یعنی جنت اور جہنم بھی آخر کار فنا ہوجائیں گے۔
4. الإیمان معرفۃ فقط: یعنی ایمان فقط معرفت کا نام ہے۔
5. الخروج بالسیف علی أئمۃ الجور: یعنی ظالم حکمرانوں کے خلاف ہتھیاروں سے لڑنا واجب ہے۔
4. الکرّامیۃ
یہ محمد بن کرام سجستانی کی طرف منسوب ہیں ۔ محمد بن کرام کو حکومت ِوقت نے آٹھ سال تک قید رکھا۔ اس نے بظاہر توبہ کرلی، لیکن جب آزاد ہواتو پھر وہی نظریات پھیلانے شروع کردیئے۔
گمراہ کن نظریات
1. مجاوزۃ الحد في إثبات الصفات حتی شبَّہوہ بخلقہ:یعنی یہ صفات باری تعالیٰ کو ثابت کرنے میں حد سے بڑھ جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اللہ کی صفات بندوں کے مشابہ ہیں ۔
2. الإیمان ھو النطق فقط:یعنی ایمان صرف اقرار کا نام ہے تصدیق اور عمل کی ضرورت نہیں ۔ فقط کلمہ پڑھنے سے بندہ مسلمان ہوجاتا ہے۔
3. جواز وضع الأحادیث في الترغیب والترہیب: دینی اعمال کی طرف لوگوں کو راغب کرنے اور اللہ سے ڈرانے کے لیے اَحادیث اپنے پاس سے وضع کرناجائز ہیں ۔ جیسا کہ امام عراقی اپنے الفیہ میں فرماتے ہیں
وجوّز الوضع في الترغیب قوم ابن الکرّام وفي الترہیب
’’کرامیہ فرقے نے ترغیب وترہیب کے باب میں احادیث وضع کرنے کو جائز کر لیا ہے۔‘‘
5. خوارج
جنگ جمل کے بعد حضرت علیؓ نے حضرت امیر معاویہ ؓ سے بیعت لینے کی کوشش کی،لیکن