کتاب: محدث شمارہ 333 - صفحہ 64
کو بھی متاثر کرتے ہیں ۔[1] Epidimology(معاشرے میں ماحولیات کے اثرات سے پھیلنے والی بیماریوں کا علم) اورToxicology (زہریات کا علم) کے مضامین میں اس پر کافی کام ہو چکا ہے اور اس کی وضاحت میں بہت کچھ موجود ہے۔ اگرچہ اس طب کے شعبے میں Gender balence desigenکو مد نظر رکھ کر مزید مطالعہ کیا جائے تو ایسے نکات سامنے آنے کی گنجائش موجود ہے جو مرد اور عورت میں مرکباتی مقدار میں فرق کا پتہ چلا سکیں ۔مسلم ماہرین تجزیہ نگاروں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ِمبارکہ کو بنیاد مانتے ہوئے اس میں علم و تحقیق کے کئی دروازے وا کرنے کا کام اپنے ذمے لینا چاہیے۔ بہر حال Filtrationکے اس عمل کی عورت میں سستی کی وجہ سے بہت سے زہریلے مرکبات اس کے پیشاب میں زیادہ مقدار میں جاتے ہیں کیونکہ ہارمونزکا عمل اپنی اثر انگیزی میں کمزور ثابت ہوتا ہے۔ اس بنا پربچی کے پیشاب کے مقابلہ میں چند ایسے مواد زیادہ مقدار میں جمع ہو جاتے ہیں جن کا خطرہ ان کی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے جبکہ چند ایسے ہوتے جن کی مقدار بچے کی نسبت کم رہ جاتی ہے اور ان کا کم مقدار میں ہونا ہی زیادہ خطر ناک ہوتا ہے۔ کم مقدار کے زہریلے مادے یورک ایسڈ(Uric Acid)،یوریا(Urea)اور ایمونیا(Ammonia)کو پھیلنے اور بڑھنے میں مدد دیتا ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کو بڑھتی عمر میں جوڑوں اور ہڈیوں کی درد میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور یہ اس عمر میں زیاہ ہوتا ہے جب اس ہارمونل نظام میں تبدیلی واقع ہوتی ہے یعنی جن (Harmones)زہروں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے وہ ہیں CY3A4,CYP2A6,CYP2B6 اور جن کی مقدار کم ہوتی ہے،وہ ہیں P45(( ,44T,CYPIA2,CYO2EI یو رین ڈائی فاسفیٹ گلو کورو نوسل ٹرانسفر وغیرہ۔[2] renal clearance of unchanged drug is decreased in