کتاب: محدث شمارہ 333 - صفحہ 63
ہوتا ہے۔ پہلی مرتبہ نیفران (Nephrones) (خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں جو گردے کے اندرہوتی ہیں )کے شروع والے حصے میں، جس کے نتیجے میں پانی کی بڑی مقدار خون سے الگ ہو جاتی ہے،یہ مقدار۴ تا ۵ لیٹر ہوتی ہے اس کے بعد نیفران (Nephrones)کے درمیانی حصہ میں آ کر پانی کی کافی مقدار خون میں دوبارہ جذب ہو جاتی ہے۔ پانی کے ساتھ کچھ زہریلے مادے بھی خون میں داخل ہو جاتے ہیں، جس کی بنا پر اس کی Altra-filtrationہوتی ہے اور زہریلے مادے پانی کی کچھ مقدار کے ساتھ خون سے الگ ہو جاتے ہیں،جو کہ گاڑھے پانی کی شکل اختیار کر لیتے ہیں کیونکہ تقریباً۹۰ فیصد رقیق پانی پھر سے خون کے ساتھ مل جاتا ہے۔ یہ دوسری Filtrationاور دوبارہ جذب(Reab)کا عمل Nephronesکے تیسرے حصے میں وقوع پذیر ہوتا ہے۔ اس سارے عمل میں تقریباً ۱۰ فیصدپانی پیشاب کی شکل میں خارج ہوتا ہے، علاوہ ازیں زہریلے مادوں کی کثرت کی بنا پر گاڑھا پن پیدا ہو جاتا ہے۔[1] پیشاب میں زہریلے مادوں کا ارتکاز اور پھر ان کی بڑی مقدار کے ساتھ جب اس کا اِخراج ہوتا ہے تو اچھی طرح دھوئے بغیر اس کی ناپاکی کے ساتھ خطرناکی بھی کم نہیں ہو سکتی۔ مختلف تجربات کے نتیجے میں طبی تجزیہ کار عورت اور مرد کے پیشاب کے زہریلے پن میں ایک واضح فرق موجود پاتے ہیں اور زہریات کی مقدار کا یہ فرق خوراک کے علاوہ فطری طور پر رکھ دیا گیا ہے۔بلکہ یہ فرق بچے کے انتہائی ابتدائی مراحل جس میں جنس، جسم یا شکل کی ظاہری ہیئات سے بھی پہلے یعنی Gameteاور Embrioکے دور میں ہی پیدا کر دیا جاتا ہے جو کہ بڑھاپے تک یو نہی چلا جاتاہے۔اس کی ظاہری وجہ جنسی ہارمونز(Harmones)کے ساتھ ساتھ خون سے پیشاب کو الگ کرنے والے ہارمونز پر ہوتا ہے۔ اور یہی اثرات زندگی کے مختلف پہلوؤں،کردار اور اعضاے جسم کی کار کردگی پر پڑتے ہیں اور جسم میں زہریات کے عمل