کتاب: محدث شمارہ 333 - صفحہ 46
قرآن و علومِ قرآن ڈاکٹر محمود الحسن عارف٭
آیاتِ قرآن کی ترتیب توقیفی ہے!
اللہ تعالیٰ کا یہ قاعدہ اور دستور ہے کہ وہ قوموں کو خوابِ غفلت سے جگانے اور خلافت سے متعلق اپنے فرائض و واجبات انجام دینے سے متعلق ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنے کے لیے اُنہیں طرح طرح کی زمینی اور آسمانی آزمائشوں سے دوچار کرتا ہے تاکہ اس کے بندے خوابِ غفلت سے جاگیں اور اپنی حقیقت اور اصلیت کو جان سکیں ۔
اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ بعض اوقات دوسری قوموں اور دوسری حکومتوں کوبھی اپنے بندوں پر مسلط کردیتا ہے جو ان کا مار مار کر بُرا حال کردیتی ہیں اور اُنہیں خوابِ غفلت سے جگانے کے لیے سخت ترین آزمائشوں سے گزارتی ہیں ۔
قرآنِ کریم نے اپنے اسی قاعدے کا سورۂ بنی اسرائیل میں ذکر کیا ہے ۔ جہاں بنی اسرائیل پر، جو اسلام سے پہلے اللہ تعالیٰ کی محبوب قوم تھی اور جسے اس نے سارے جہانوں پر فضیلت اور فوقیت عطا فرمائی تھی۔[1] دو مرتبہ دوسری قوموں کو مسلط کرنے کا ذکر کیا ہے۔[2]
چنانچہ مفسرین کے مطابق پہلی مرتبہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ’بخت ِنصر‘ کو مسلط کیا اور دوسری بار طیطس رومی کو ان پر حکومت اور حاکمیت عطا فرما دی۔[3]
اِن دونوں حکمرانوں نے ان کاقتل عام بھی کیا اور اُنہیں ہزاروں کی تعداد میں قید و بند سے بھی گزارا اور ان کی بستیوں اور ان کے شہروں کو بھی تباہ و برباد کیا۔
مسلمانوں کے ساتھ بھی گذشتہ چند صدیوں سے ایسا ہی معاملہ کیا جارہا ہے۔ ایک وقت ایسا تھا کہ مشرق سے لے کر مغرب تک دنیا کے اکثر ممالک یا تو مسلمانوں کے ماتحت، یا ان