کتاب: محدث شمارہ 333 - صفحہ 37
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو بلا بھیجا اور پوچھا: اے ابواسحق! یہ کوفہ والے شکایت کرتے ہیں کہ آپ اچھی طرح سے نماز نہیں پڑھا سکتے۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: اللہ کی قسم! میں اُنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز پڑھایا کرتا تھا اور اس میں کسی قسم کی کمی نہیں کرتا تھا۔ عشاء کی پہلی دو رکعتوں میں قراء ت لمبی کرتا ہوں اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھتا ہوں ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے ابواسحق رضی اللہ عنہ ! آپ کے بارے میں میرا یہی گمان ہے۔
پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایک آدمی کوفہ روانہ کیا۔ اُنہوں نے ساری مسجدوں میں گھوم کر اہل کوفہ سے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے متعلق پوچھا اور سب نے ان کے متعلق تعریفی کلمات کہے۔ لیکن بنو عبس کی مسجد میں ابوسعد، اسامہ بن قتیبہ نامی شخص نے کہا: جب آپ ہمیں قسم دیتے ہیں تو ہماری شکایت ہے کہ سعد جنگ میں نہیں جاتے تھے، مالِ غنیمت برابر تقسیم نہیں کرتے تھے اور انصاف کے سا تھ فیصلہ نہیں کرتے تھے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے اس کی بات سن کر کہا: اللہ کی قسم! تم نے تین جھوٹی شکایتیں کی ہیں، میں بھی تجھے تین دعائیں دیتا ہوں:
اللّٰھم إن کان عبدک ھٰذا کاذبًا قام ریاء وسمعة فأطل عمرہ وأطل فقرہ وعرضہ للفتن
’’اے اللہ! اگر تیرا یہ بندہ جھوٹا ہے اور اس نے ریا کاری اور شہرت کے لیے میری شکایت کی ہے تو اس کی عمر لمبی کر، اس کو فقر میں مبتلا کر اور اسے فتنوں میں مبتلا کردے۔‘‘
(اس آدمی کو حضرت سعد کی بددعا لگ گئی) جب اس سے پوچھا جاتا تو وہ کہتا: بوڑھا آدمی ہوں، آزمائش میں ڈالا گیاہوں ۔ سعد کی بددعا مجھے لگ گئی ہے۔ عبدالملک (ایک راوی) کا بیان ہے کہ اس کے بعد میں نے اس آدمی کو دیکھا۔ بڑھاپے کی وجہ سے اس کی آنکھوں کی پلکیں گر چکی تھیں اور وہ راستوں میں لڑکیوں کو آنکھیں مارتا تھا۔ [صحیح بخاری:۷۵۵]
مذکورہ واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ کوفہ کے گورنر سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بالکل بے قصور تھے اور ان پر لگائی تہمت جھوٹی تھی۔ لیکن اس کے باوجود سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عدل کے تقاضوں کو پورا
[1] Environmental research Vol.104, Issue 1, May 2007, Pages 7-8 on Methodologies for the Safety Evluation of Chemicals: Workshop 16. Gender Differences and Human and Ecological risk.
[2] Evluation of Chemicals: Workshop 16. Gender Differences and Human and Ecological risk.