کتاب: محدث شمارہ 333 - صفحہ 30
بازپرس اور احتساب کی فضا طاری ہے۔ سیاست اور عدالت کے ایوان تطہیر کے مراحل سے گزر رہے ہیں ۔ اسی تناظر میں یہ مسئلہ بھی خصوصیت سے زیر بحث آرہا ہے کہ کیا سربراہِ مملکت قانون سے بالاتر ہے؟ اور عدالت میں حاضری سے مستثنیٰ ہے؟ یا عدالت اسے بھی طلب کرسکتی ہے اور اسے بھی قانون کا سامنا کرناپڑسکتا ہے؟ بالخصوص گھمبیر کرپشن میں ملزم صدر زرداری کے سابقہ وکلا اس آئینی تحفظ کا بار بار سہارا لے رہے ہیں کہ صدرِ مملکت قانونی گرفت سے بالا ترہیں، اس لئے ان کے بارے میں بحث مباحثے اور قانونی بازپرس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بحث مباحثہ کا یہ سلسلہ اس وقت جاری ہوا جب سپریم کورٹ بار کے سابق صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے جیو ٹی وی کے مقبول پروگرام ’میرے مطابق‘ میں این آر او کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کو بتلایا کہ دنیا کے تمام ممالک کا یہ قانون ہے کہ جب تک کوئی شخص مملکت کا سربراہ ہے، اس وقت تک وہ کسی بھی قانون کی گرفت سے بالاتر ہے اور وہ عدالت میں حاضری سے مستثنیٰ ہے، چونکہ وہ عدالت میں حاضری سے مستثنیٰ ہے، لہٰذا عدالت میں اپنا دفاع نہیں کرسکتا اور اس وجہ سے اس پر مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔ اِعتزازاحسن صاحب کے اس انکشاف پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے پوچھا: سربراہِ مملکت اگر اپنے بیوی، بچوں کو قتل کردے، بندوق اُٹھا کر لوگوں پر گولیاں برسانا شروع کردے تو کیا تب بھی وہ قانون کی گرفت میں نہیں آئے گا اور اس پر مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا ؟ بیرسٹر اعتزاز احسن کا جواب اب بھی یہی تھاکہ ہاں ! جب تک کوئی شخص سربراہِ مملکت یا صدر کے عہدے پرفائز ہے، اس وقت تک وہ کسی بھی قانون کی گرفت سے بالاتر ہے اور عدالت اسے طلب نہیں کرسکتی، البتہ پارلیمنٹ اس کا مؤاخذہ کرسکتی ہے اور اگر اس مؤاخذے میں وہ اپنا دفاع کرنے میں ناکام ہوکر منصب سے علیحدہ ہوجاتا ہے تو تب عدالت میں اس پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کی یہ حیرت بالکل فطری تھی کیونکہ سربراہِ مملکت کو یہ تحفظ اور قانون سے استثنیٰ دینا قانونِ فطرت اور عدل و انصاف کے اُصولوں کے سراسر منافی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ
[1] صحیح بخاری: ۲۲۲ [2] سنن ابن ماجہ:۵۲۷ [3] سنن ابن ماجہ: ۵۲۲ [4] سنن ابن ماجہ: ۵۲۵ [5] تحفۃ الاحوذی:کتاب الطہارۃ،باب ما جاء فی نضح بول الغلام [6] صحیح مسلم:۲۸۶ [7] صحیح بخاری :۲۲۳ [8] سنن ابو داؤد:۳۷۷ قال الالبانی:صحیح موقوف