کتاب: محدث شمارہ 332 - صفحہ 174
٭ قیمت کی ادائیگی کے اعتبار سے بھی بیع کی چار قسمیں ہیں : 1. خریدی گئی چیز کی حوالگی اور قیمت کی ادائیگی دونوں نقد ہوں تو اس کو نقد خرید وفروخت 2. اور اگر چیزکی سپردگی تو فوری ہو مگر قیمت کی ادائیگی مستقبل کی کسی تاریخ پر طے ہو تو اسے ادھار خرید وفروخت(بیع مُؤَجَّل) کا نام دیتے ہیں ۔ 3. جب قیمت کی مکمل ادائیگی تو پیشگی کر دی جائے لیکن چیز کی حوالگی کے لیے مستقبل کی کوئی تاریخ مقرر ہو تو اس کو بیع سَلَم کہتے ہیں جو کچھ مخصوص شرائط کے ساتھ جائزہے۔4. اگرقیمت کی ادائیگی اورچیزکی سپردگی دونوں اُدھار ہوں تواس کو حدیث میں بَیْعُ الْکَالِيْ بِالْکَالِيْ کہاگیا ہے جو کہ ناجائزہے ۔ فائدہ:بعض اوقات مشتری فوری ادائیگی کی بجائے یہ کہہ دیتا ہے کہ پیسے بعد میں دوں گا، بعد میں کب دوں گا، یہ طے نہیں ہوتا۔یہ صورت اُدھار میں شامل نہیں بلکہ نقد کی ہی ایک شکل ہے جس میں فروخت کنندہ کچھ رعایت دے دیتا ہے ۔ اس میں اور اُدھار میں فرق ہے، وہ یہ کہ ادھار میں مقررہ مدت سے قبل ادائیگی کا مطالبہ نہیں کیا جاسکتا جبکہ اس میں فروخت کنندہ جب چاہے تقاضا کر سکتا ہے، اگرچہ وہ اپنی مرضی سے جب تک چاہے تاخیر کرتا رہے لیکن اسے بیع کے فوری بعد مطالبے کا حق حاصل ہو جاتا ہے ۔ ٭ قیمت فروخت کے لحاظ سے بھی بیع کی مختلف قسمیں ہیں : 1. مُساوَمَۃ: یہ خرید وفروخت کی ایک عام قسم ہے جس میں فروخت کنندہ اپنی قیمت خرید یا لاگت ظاہرکئے بغیر کسی بھی قیمت پرفروخت کرتا ہے۔مساومہ کا معنی ہے: بھاؤ تاؤ۔ اس میں چونکہ فروخت کنندہ اور خریدار کے درمیان قیمت کا تعین بھاؤ تاؤ کے ذریعے ہوتا ہے اور فروخت کنندہ اپنی لاگت بتانے کا پابند نہیں ہوتا، اس لیے اسے ’مساومہ‘ کہتے ہیں ۔ جہاں فروخت کنندہ ان اشیا کی لاگت کا صحیح اندازہ نہ لگا سکتا ہو جو وہ فروخت کرنا چاہتا ہو تو وہاں مساومہ ایک مثالی طریقہ ہو سکتا ہے ۔ 2. نیلام:فروخت کنندہ یو ں کہے جو مجھے زیادہ قیمت دے گا، میں یہ چیز اس کو بیچ دوں گا۔یہ بھی اصل میں مساومہ کی ہی ایک قسم ہے جس میں فروخت کنندہ ایک متعین قیمت طلب کرنے کی بجائے خریداری کے خواہاں کو دعوت دیتاہے کہ وہ قیمت لگائیں اور جس