کتاب: محدث شمارہ 332 - صفحہ 133
﴿تَحِیَّتُہُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَہُ سَلَامٌ وَاَعَدَّ لَھُمْ اَجْرًا کَرِیْمًا﴾(الاحزاب:۴۴) ’’جس دن وہ(جنتی) اللہ سے ملاقات کریں گے تو ان کا استقبال لفظ ’سلام‘ سے ہوگا۔‘‘ سلام کہنے کی جنت میں تین صورتیں ہوں گی:۱) اللہ تعالیٰ انہیں سلام کہے گا۔ ۲)فرشتے انہیں سلام کہیں گے۔ ۳)جنتی ایک دوسرے سے ملتے وقت سلام کہیں گے۔ 15. ملائکہ جنتیوں پر جنت میں سلام بھیجتے رہیں گے: ﴿جَنٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَھَا وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَائِہِمْ وَاَزْوَاجِہِمْ وَذُرِّیّٰتِہِمْ وَالْمَلٰئِكَةُ یَدْخُلُوْنَ عَلَیْہِمْ مِنْ کُلِّ بَابٍ، سَلَامٌ عَلَیْکُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِ﴾ (الرعد:۲۳،۲۴) ’’وہ گھر جو ہمیشہ رہنے والے باغ ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے اور ان کے ساتھ ان کے آباؤ اجداد ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں وہ بھی داخل ہوں گے اور فرشتے (جنت کے) ہردروازے سے ان کے استقبال کو آئیں گے اورکہیں گے تم پر سلامتی ہو کیونکہ تم (دنیا میں مصائب پر) صبر کرتے رہے۔ سو یہ آخرت کاگھر کیاہی اچھا ہے۔‘‘ ( ابراہیم:۲۳، الزمر:۷۳) 16. جنتی آپس میں ملتے وقت سلام کہیں گے: ﴿دَعْوٰھُمْ فِیْھَا سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَتَحِیَّتُہُمْ فِیْھَا سَلاَمٌ وَآخِرُ دَعْوٰھُمْ اَنِ الْحَمْدُ اللّٰه رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ﴾(یونس:۱۰)’’جنت میں صالحین کی پکار یہ ہوگی،اے اللہ تو پاک ہے‘‘ اور ان کی آپس میں (ملاقات کے وقت) دعا ہوگی ’’تم پرسلامتی ہو‘‘ اور ان کا خاتمہ کلام یہ ہوگا کہ سب طرح کی تعریفیں اس اللہ کے لیے ہے جو سب جہانوں کا پروردگار ہے۔‘‘ ان وضاحتوں سے ثابت ہوگیا کہ ’سلام‘ کااسلام میں کیامقام ہے اور قرآن مجیدمیں سلام کی اہمیت پر کس قدر وضاحت سے روشنی ڈالی گئی ہے اوربالخصوص جنت میں سلام کے متعلق جو وضاحتیں گزری ہیں ، اس سے سلام کی اہمیت کا اچھی طرح اندازہ ہوتا ہے۔نیز سلام کے بعدمصافحہ کرنا سونے پر سہاگہ کامصداق ہے اور اس سے دوسرے مصافحہ کرنے والوں کے گناہ بھی معاف ہوجاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو پورے اسلام پرعمل پیرا ہونے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین یارب العالمین!