کتاب: محدث شمارہ 332 - صفحہ 121
عبیداللہ رضی اللہ عنہ تیزی سے میری طرف کھڑے ہوئے اور مجھ سے مصافحہ کیااور مجھے(توبہ قبول ہونے کی) مبارک باد دی۔ 7. حدثنا حسان بن نوح حمصيٌّ قال سمعت عبداللّٰه بن بُسر یقول: ترون کفي ھذہ فأشھد أني وضعتُھا علی کف محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم[1] ’’سیدنا حسان بن نوح حمصی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ کو سناوہ فرما رہے تھے : تم لوگ میری اس ہتھیلی کو دیکھتے ہو میں نے اسی ایک ہتھیلی کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی پر رکھا ہے۔‘‘ یہ حدیث صراحت کے ساتھ ثابت کررہی ہے کہ مصافحہ دائیں ہتھیلی(صفحہ)کو دائیں ہتھیلی(صفحہ) پررکھنے کا ہی نام ہے۔ فافہم 8. أخبرنا الحسین بن حریث أنا عیسیٰ عن عبد العزیز بن عمر بن عبدالعزیز حدثني إسماعیل بن محمد بن سعد عن قزعة قال أتیت ابن عمر أودعہ فقال أودعک کما ودعني رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فأخذ بیدي فحرکھا وقال: (( أستودع اللّٰه دینک وأمانتک وخواتم عملک)) [2] شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے مسافر کو رخصت کرتے وقت اس کے ساتھ مصافحہ کرنے کی حدیث کو ابن عساکر سے صحیح سند سے نقل کیا ہے: کما ودعني رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فأخذ بیدي یصافحني[3] ’’سیدنا فزعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمیر رضی اللہ عنہ کے پاس ان سے رخصت ہونے کے لیے آیا،پس اُنہوں نے فرمایا کہ میں تمہیں اسی طرح رخصت کرتاہوں جس طرح مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت فرمایاتھا۔ آپ نے میرا ہاتھ پکڑ کر ہلایااور فرمایا: ’’میں تیرا دین، تیری امانت اور تیرے کاموں کا انجام اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتاہوں ۔‘‘ 9. عن عبد اللّٰه بن عمر قال وکانت بيعة الرضوان بعد ما ذھب عثمان إلی مكة فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم بیدہ الیمنیٰ (( ھٰذہ ید عثمان)) فضرب بہا