کتاب: محدث شمارہ 332 - صفحہ 119
1. حدثنا محمد بن بکر حدثنا میمون المرئي حدثنا میمون ابن سیاہ عن أنس بن مالک عن النبي اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( ما من مسلمین التقیا فأخذ أحدھما بید صاحبہ إلا کان حقًّا علی اللّٰه أن یحضر دعآء ھما ولا یفرق بین أیدیھما حتی یغفرلھما)) [1]
’’سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’’جب دو مسلم آپس میں ملاقات کرتے ہیں پھر ان میں سے ایک اپنے دوسرے ساتھی کا ہاتھ پکڑتا ہے (اور اس سے مصافحہ کرتا ہے) تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ ان کی دعا کوقبول فرمائے اور ان دونوں کے ہاتھوں میں جدائی نہیں کرتا یہاں تک کہ وہ ان کی بخشش فرمادیتا ہے۔‘‘
2. حدثنا الحسین بن إسحاق التستري ثنا عبید اللّٰه بن القواریري ثنا سالم بن غیلان قال سمعت جعدًا أبا عثمان یقول حدثني أبوعثمان النہدي عن سلمان الفارسي أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( إن المسلم إذا لقي أخاہ المسلم فأخذ بیدہٖ تحاتت عنہما ذنوبھما کما تتحات الورق مِنَ الشجرۃ الیابسة في یوم ریح عاصف وإلا غفرلھما ولو کانت ذنوبھما مثل زبد البحر)) [2]
’’سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جب کوئی مسلم اپنے مسلم بھائی سے ملاقات کرتاہے اور اس کا ہاتھ پکڑتا ہے تو ان دونوں کے گناہ اس طرح جھڑ جاتے ہیں کہ جیسے پتے خشک درخت سے تیز و تند ہوا والے دن جھڑ جاتے ہیں اور ان کی بخشش کردی جاتی ہے۔اگرچہ ان کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔‘‘