کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 219
’’پاکستان کی قومی اسمبلی میں بدھ کو متوقع امریکہ صدارتی امیدوار باراک امیدوار اور ٹام ٹینکریڈو موضوعِ بحث رہے اور ملک کی خارجہ پالیسی پر تقاریر کرتے ہوئے حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے امریکی رہنماؤں کو پاکستان اور عالم اسلام کے جذبات مجروح کرنے والے مبینہ بیانات پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ڈیمو کریٹ اوبامہ اور ریپبلکن ٹینکریڈو نے حال ہی میں اپنے بیانات میں پاکستان میں القاعدہ کے ٹھکانوں اور مسلمانوں کے مقدس شہروں مکہ اور مدینہ پر امریکی حملوں کی بات کی تھی۔ (بی بی سی اردو ویب سائٹ: 7 اگست 2007ء) بالعموم دیکھا گیا ہے کہ جب بھی عام مسلمانوں کے سامنے بعض اہل مغرب کے مبنی برحقدو حسد اِس قسم کے بیانات کا خلاصہ کیا جاتا ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ ایسا ممکن ہی نہیں کہ کوئی بیت اللہ یا مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کو کوئی نقصان پہنچا سکے اور بطورِ دلیل قرآن کی سورۃ الفیل کو پیش کرتے ہیں کہ جب کوئی ایسی ناپاک کوشش کر ے گا، اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ وہی سلوک کرے گا جو اللہ تعالیٰ نے ابرہہ اور اس کے لشکر کے ساتھ کیا حالانکہ قرآنِ کریم میں اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے محض ایک واقعہ کا ذِکر کیا ہے کہ جب بیت اللہ پر حملہ آور ہونے والے شمن کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے یہ سلوک کیا، مگر کسی بھی مقام پر یہ وعدہ نہیں کیا گیا کہ آئندہ کبھی مکہ پر حملہ ہوا تو پھر حملہ آور کا ایسا ہی حشر ہو گا بلکہ اس کے برخلاف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جو خبر دی ہے، اس میں ایسی ایک انہونی کے ہونے کا برملا تذکرہ فرمایا ہے۔ یہ حدیث بخاری و مسلم سمیت متعدد کتب احادیث میں مختصراً اور مسند احمد وغیرہ میں مفصل موجود ہے جس میں مسلمانوں کے دورِ زوال کا ذِکر ہے کہ مسلمانانِ عالم اپنے دورِ زوال کے دوران جس آخری انتہا پر پہنچیں گے، اس کی خبر دیتے وہئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ: ((يخرِّبُ الكعبةَ ذو السُّوَيْقتينِ منَ الحبَشةِ ، ويسلِبُها حليتَها ، ويجرِّدُها من كسوتِها ، ولَكَأنِّي أنظرُ إليهِ أُصَيْلِعُ أُفَيْدعُ يضرِبُ عليها بمسحاتِهِ ومِعولِهِ)) ’’عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اہل حبشہ میں سے پتلی پتلی پنڈلیوں والا ایک شخص بیت اللہ کو تباہ کر دے ا، اس کے خزانہ کو ضبط کر لے گا، اس کے پردہ کو کھینچ کر پھاڑ دے گا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس وقت اپنی آنکھوں سے وہ منظر