کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 183
٭ ﴿لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْٓا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّاٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ (المائدۃ:۵/۹۳)
’’ایسے لوگوں پر جو ایمان رکھتے اور نیک کام کرتے ہوں اس بارے میں کوئی گناہ نہیں، جس کو اُنہوں نے کھایا (پیا) جبکہ وہ تقویٰ رکھتے ہوں اور ایمان رکھتے ہوں اورنیک کام کرتے ہوں، پھر پرہیزگاری کرتے ہوں اورایمان رکھتے ہوں پھر پرہیزکرتے ہوں اور (درجہ احسان میں ) خوب نیک عمل کرتے ہوں تو اللہ ایسے نیکو کاروں (محسنین) سے محبت رکھتا ہے۔‘‘
٭ ﴿ إنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ إنَّالاَ نُضِیْع أجْرَالْمُحْسِنِیْنَ﴾(الکہف: ۱۸/۳۰)
’’یقینا جو لوگ ایمان لائیں اورنیک عمل کریں تو ہم کسی نیک عمل کرنے والے (محسن )کا ثواب ضائع نہیں کرتے۔‘‘
٭ اسلام سے ملاکر فرمایا: ﴿بَلیٰ مَنْ أسْلَمَ وَجْھَہُ ﷲِ وَھُوَ مُحْسِنٌ فَلَہُ أجْرُہُ عِنْدَ رَبِّہِ وَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَاھُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ (البقرۃ:۲/۱۱۲)
’’سنو! جو بھی اپنے آپ کو اللہ کے سامنے جھکا دے اور وہ (محسن ہو) اخلاص سے عمل کرے، تو بیشک اس کا رب اسے پوراپورا بدلہ دے گا، اس پر نہ تو کوئی خوف ہوگا اورنہ غم اور اداسی‘‘
٭ ﴿وَمَنْ یُّسْلِمْ وَجْھَہُ إِلَی ﷲِ وَھُوَ مُحْسِنٌ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰی﴾
’’جو شخص اپنے چہرے کو اللہ کی طرف متوجہ کردے اور وہ ہو بھی نیکو کار (محسن ) تو یقینا اس نے ایک مضبوط کڑا تھام لیا۔‘‘ (لقمان:۳۱/۲۲)
٭ تقویٰ کے ساتھ ملا کر یوں ارشاد فرمایا ہے : ﴿لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا الْحُسْنٰی وَزِیَادَۃٌ﴾ (یونس:۱۰/۲۶)