کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 153
دوسری زبانوں کے تدریسی پروگراموں میں نہ ملے گی۔ اب یہ ہمارے تعلیمی نظام، مدارس اور معلّمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس آسان، مثالی اور عمدہ موقع سے استفادہ کرتے ہوئے اُن کے لئے عربی زبان کی اچھی اور عمدہ تدریس کا اہتمام کریں۔
قرآنی عربی زبان کی تعلیم کیسے دی جائے؟!
میں اپنی تجاویز کے مطابق پہلے سورہ فاتحہ کی تدریس کی مثال [1] بیان کر چکا ہوں، اب یہاں سورہ بقرہ کی پہلی پانچ آیاتِ کریمہ کی تدریس کی مثال پیش کرتا ہوں :
1. شرح الکلمات
معلم ہر سبق کے شروع میں مقررہ آیاتِ کریمہ کے الفاظ اور ترکیبوں کی لغوی تشریح کو تختۂ سیاہ پر لکھے تاکہ بچے اسے یاد کریں اور اپنی کاپیوں میں درج کریں :
سُورۃ سورت ج سُوَر الصَّلوٰۃ نماز ج صَلَوات
ذٰلِکَ وہ ج أُولٰئک رَزَقْنٰھُمْ ہم نے اُنہیں دیا
الْکِتٰبُ کتاب ج کُتُب رَزَق یَرْزُق رِزْقًا دینا
ھُدًی ہدایت ھَدٰی یَھْدِی ھُدًی یُنْفِقُوْنَ وہ خرچ کرتے ہیں
لِّلْمُتَّقِیْنَ پرہیزگار م مُتَّقِی أنفَقَ یُنفِق اِنفاقًا خرچ کرنا
یُؤْمِنُوْنَ وہ ایمان لاتے ہیں یُوْقِنُوْنَ وہ یقین کرتے ہیں
آمَنَ یُؤْمِن اِیْمانًا (ب) ایمان لانا أیقَن یُوقِن اِیقانا یقین کرنا
یُقِیْمُوْنَ وہ قائم کرتے ہیں الْمُفْلِحُوْنَ م مُفلِح فلاح پانے والے
أَقَامَ یُقِیْمُ اقامة قائم کرنا