کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 149
اس تمہیدی قاعدے کو پڑھنے کے بعد یہ خوش نصیب بچے قرات کے انہی اصولوں کے مطابق قرآنِ کریم کو شروع سے لے کر آخر تک پڑھنے کی مشق اور تربیت لیتے ہیں جسے ناظرہ قرآنِ کریم کی خواندگی کہا جاتا ہے۔ اس میں وہ ایک یا دو سال مسلسل محنت کرتے ہیں۔ اس ناظرہ قرآنِ کریم کورس کے دوران وہ کئی منتخب سورتوں کو زبانی بھی یاد کرتے ہیں، نیز وہ مکمل نماز کے اذکار، اذان اور دیگر مواقع پر پڑھے جانے والے اذکار اور دعاؤں کو بھی از بر کر لیتے ہیں۔ اس مدت میں بچے قرآن کریم کی آسان اور سلیس عربی زبان میں جب اللہ تعالیٰ کے ارشادات اور آیات کو بار بار اور تکرار سے پڑھتے اور دہراتے رہتے ہیں، تو ان کے دلوں اور ذہنوں میں قرآن الفاظ، مرکبات، محاورے اور جملے بلکہ پوری پوری آیات پختہ اور محفوظ ہو جاتی ہیں۔ وہ رفتہ رفتہ تیس پاروں پر مشتمل قرآنِ کریم کی لغت عربی کے عظیم اور وسیع ذخیرے سے اچھی طرح مانوس اور واقف ہو چکے ہوتے ہیں۔ اسلامی تعلیم و تربیت کا اچھا آغاز: مسلمان بچوں کی اسلامی تعلیم و تربیت کا یہ پہلا کورس جو بغدادی قاعدے اور ناظرہ قرآنِ کریم پر مشتمل ہے، ایک جامع اور مفید کورس ہے کیونکہ اس میں ان کی ابتدائی تعلیم و تربیت کا ایسا عمدہ اور جامع پروگرام دیا گیا ہے جو درج ذیل بنیادی اور ضروری نکات کو شامل ہوتا ہے: 1. کتاب اللہ کی قرأت کے ضروری قاعدوں کی تعلیم اور مشق 2. کتاب اللہ کی صحیح اور پختہ تلاوت کی نظری او عملی تربیت 3. اسلام کے پہلے دو بنیادی ارکان: شہادتیں اور نماز کی تعلیم اور عملی تربیت 4. بنیادی اسلامی آداب کی تعلیم و تربیت 5. عربی زبان کے بنیادی الفاظ، ترکیبوں، محاوروں اور جملوں کو پڑھنے، بولنے کی پختہ تربیت اور پھر بچے اسے جس یکسوئی، شوق اور توجہ سے پڑھتے ہیں اور فر فر سناتے ہیں، اس سے یہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی تین چار سال کی مسلسل محنت اور ریاضت کے نتیجے میں اسلامی تعلیم و تربیت کے مذکورہ بالا مضامین میں ایسی اچھی استعداد اور صلاحیت حاصل کر لیتے ہیں جسے بنیاد بنا کر اگلے تعلیمی مرحلے میں ان کی بہتر اور معیاری تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔