کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 132
سیدنا اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا کرتے تھے۔ ایک سال آپ (آخری عشرے کے دوران) سفر میں تھے، جب اگلا سال آیا توآپ نے بیس دن کا اعتکاف کیا۔ (سنن ابن ماجہ، کتاب الصیام، رقم:۱۷۷۰؛ سنن ابوداؤد، رقم:۲۴۶۳ ’صحیح‘) ٭ اسی طرح سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیاکرتے تھے۔میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے (مسجد میں ) ایک خیمہ لگا دیتی اور آپ صبح کی نماز پڑھ کر اس میں چلے جاتے۔پھر سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے بھی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے خیمہ کھڑا کرنے کی اجازت چاہی تو اُنہوں نے دے دی اور اُنہوں نے ایک خیمہ کھڑا کرلیا۔ جب سیدہ زینب رضی اللہ عنہا بنت جحش نے دیکھا تو اُنہوں نے بھی اپنے لیے ایک خیمہ کھڑا کرلیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی خیمے دیکھے تو فرمایا: (( ما ھذا؟)) ’’یہ کیا ہے؟‘‘ آپ کو ان کی حقیقت کی خبر دی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( البر ترون بِھنَّ)) ’’کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ یہ خیمے ثواب کی نیت سے کھڑے کئے گئے ہیں ؟‘‘ پھر آپ نے اس مہینے (رمضان) کا اعتکاف چھوڑ دیااور شوال کے عشرے کا اعتکاف کیا۔ (صحیح بخاری، کتاب الاعتکاف، باب اعتکاف النساء، رقم :۲۰۳۳) اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رمضان کے اعتکاف کی قضا کسی دوسرے مہینے میں بھی دی جاسکتی ہے۔ ٭ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : کان رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یعتکف العشر الأواخر من رمضان (صحیح بخاری :۲۰۲۵) ’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔‘‘ ٭ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم کان یعتکف العشر الأواخر من رمضان حتی توفاہ ثم اعتکف أزواجہ من بعدہ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی وفات تک مسلسل رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے رہے اور پھر آپ کے بعد آپ کی اَزواج اعتکاف کرتی رہیں۔‘‘ 5. دیگر افعالِ خیر ماہِ رمضان میں ان مذکورہ بالا اعمال کے علاوہ نیکی وخیر کے دیگر جتنے بھی کام ہیں، ان