کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 121
اللہ تعالیٰ نے اس آیت سے پہلے اور بعد میں رمضان المبارک کے احکام و مسائل بیان کئے، جبکہ درمیان میں یہ دعا کا مسئلہ بیان کرکے ایک تو اس کی فضیلت واضح کردی اور دوسرا اس بات کی طرف اشارہ کردیا کہ ماہ رمضان دعاؤں کی قبولیت کامہینہ ہے۔ واللہ اعلم 5. رحمت اور جنت کے دروازوں کاکھلنا، جہنم کے دروازوں کابند ہونا اور شیاطین کا پابند سلاسل ہونا: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إذا دخل رمضان فُتِّحَتْ أبواب الجنۃ وغُلِّقَتْ أبواب جھنم وسُلْسِلَتِ الشیاطین)) (صحیح بخاری :۳۲۷۷) ’’جب رمضان آتاہے تو جنت کے دروازے (بڑے اہتمام سے) کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے مکمل طور پر بند کردیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو پابند ِسلاسل کردیا جاتاہے۔‘‘ ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إذا کان رمضان فتحت أبواب الرحمۃ وغلقت أبواب جہنم وسلسلت الشیاطین)) (صحیح مسلم :۱۰۷۹) ’’جب رمضان آتا ہے تو رحمت کے دروازے خوب کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے اچھی طرح بند کردیے جاتے ہیں اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتاہے۔‘‘ ٭ عرفجہ رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( في رمضان تفتح فیہ أبواب السمآء وتغلق فیہ أبواب النار، ویصفد فیہ کل شیطان مرید و ینادي مناد کل لیلۃ : یاطالب الخیر ھلم! ویا طالب الشر أمسک)) (النسائی رقم ۲۱۰۸) ’’رمضان میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اور ہرسرکش شیطان پابند ِ سلاسل کردیا جاتا ہے۔ اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے: اے نیکی کے طالب! نیکی کر اور اے بُرائی کے طالب ! بُرائی سے رُک جا۔‘‘ ماہ رمضان میں کرنے والے اعمال 1. روزہ ماہ رمضان کی ان برکات اور رحمتوں کو حاصل کرنے کے لیے اہل ایمان کو اس مہینے میں