کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 119
میں ہوتا ہے۔‘‘
٭ سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( ﷲ عزوجل عند کل فطر عتقآئ)) (مسند احمد:۵/۲۵۶)
’’اللہ تعالیٰ ہر افطار کے وقت لوگوں کو (جہنم سے)آزاد فرماتا ہے۔‘‘
٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا كَانَ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ وَمَرَدَةُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ. وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ وَيُنَادِي مُنَادٍ يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ أَقْبِلْ وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ وَلِلَّهِ عُتَقَاءُ مِنَ النَّارِ وَذَلِكَ كُلَّ لَيْلَةٍ )) (سنن ابن ماجہ :۱۶۴۲)
’’جب رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو شیطانوں اور سرکش جنوں کوجکڑ دیا جاتا ہے۔ جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازہ کھلا نہیں رہتا اور جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ان میں سے کوئی دروازہ بند نہیں رہتا اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے: اے نیکی کے طلبگار! آگے بڑھ (اور نیکی کر)اے برائی کے طلبگار! (گنا ہ سے) رُک جا۔اور اللہ تعالیٰ جہنم سے لوگوں کو آزاد کرتا ہے۔ (رمضان میں ) ہر رات اسی طرح ہوتا ہے۔‘‘
سبحان اللہ ماہِ رمضان کی شان اور اس کی عظمت کہ ہر شب بے شمار گناہ گاروں کو دوزخ کی آگ سے آزادی ملتی ہے۔ یہ شرف اور اِعزاز بھی صرف اسی مہینے کو حاصل ہے کہ جس کی ہررات گناہ گاروں کے لیے خوشی کا پیغام لے کر شروع ہوتی ہے۔ اللہ ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل فرمائے جنہیں جہنم سے آزاد کردیا گیا ہے۔ تاہم اس کے لیے آئندہ اپنی اصلاح اور گناہوں سے توبہ کرنا ضروری ہے۔
4. دعاؤں کی قبولیت:سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إن للّہ تبارک وتعالیٰ عتقاء في کل یوم ولیلۃ یعني في رمضان وإن لکل مسلم في کل یوم ولیلۃ دعوۃ مستجابۃ)) (الترغیب و الترہیب، کتاب الصوم:۱۴۷۳)
’’بے شک اللہ تعالیٰ ماہِ رمضان کے ہردن اور رات میں لوگوں کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے اور رمضان کے ہر روز وشب میں ہرمسلمان کے لیے ایک دعا ہے جسے قبولیت سے نوازا جاتا ہے۔‘‘
٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: