کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 116
میں ہونے والے واقعات کا فیصلہ کیاجاتا ہے۔چوتھے، یہ رات ہزارمہینے سے بھی افضل ہے۔ پانچویں، یہ رات صبح ہونے تک سلامتی ہی سلامتی ہے۔
ثواب میں برکت
رمضان المبارک میں کئے ہوئے نیک اعمال کے ثواب میں بھی بہ نسبت دوسرے مہینوں کے اضافہ اور برکت ہوتی رہتی ہے۔ سیدنا ابن عباس کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون سے پوچھا: تو نے ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کیا؟ وہ کہنے لگی کہ ہمارے پاس صرف دو ہی اونٹ تھے۔ ایک پر میرا خاوند اور بیٹا سوار ہوکر حج کرنے چلے گئے جبکہ دوسرا اونٹ ہمارے لیے چھوڑ گئے جس پر ہم پانی لاتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( فإذا جاء رمضان فاعتمري فإن عمرۃ فیہ تبدل حجۃ)) (صحیح مسلم:۱۲۵۶)
’’جب رمضان آئے تو عمرہ کرلینا کیونکہ رمضان کاعمرہ (ثواب میں ) حج کے برابر ہے۔‘‘
نیز سیدنا وہب بن خفش، ابو معقل اور سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے بھی یہی مروی ہے کہ
’’عمرۃ في رمضان تعدل حجۃ‘‘ (سنن ابن ماجہ: ۲۹۹۱، ۲۹۹۳، ۲۹۹۵ صحیح)
’’رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے۔‘‘
امام ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : فیہ أن ثواب العمل یزید بزیادۃ شرف الوقت کما یزید بحضور القلب وبخلوص القصد (فتح الباری:۳/۷۶۳)
’’ اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ جس طرح حضور قلب اور اخلاص نیت کی بناپرعمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے اس طرح مبارک وقت کی مناسبت سے بھی عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔‘‘
رمضان المبارک کے فضائل
ماہِ رمضان فضائل کے باب میں بھی اپناثانی نہیں رکھتا۔ کتاب وسنت میں سب مہینوں سے بڑھ کر اسی کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔ قرآنِ مجید میں اسلامی مہینوں میں سے صرف ماہِ رمضان ہی کا نام لے کر ذکر کیاگیاہے۔دنیا میں دیگر مہینوں کی بہ نسبت اسی کے فضائل و مسائل پرمشتمل بیسیوں کتب اب تک منصہ شہود پر آچکی ہیں اور یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔ ان شاء اللہ!