کتاب: محدث شمارہ 331 - صفحہ 107
جائے تو اس کے باوجود اُنہیں ان نئے میدانوں میں اپنا راستہ خود بنانا پڑتا ہے اور اُن کی تمام تر کاوش نظریاتی میدان سے آگے نہیں بڑھ پاتی کیونکہ معاشرے میں اس کے بالمقابل متوازی ملحد تصورات کار فرما ہوتے ہیں۔ یہ مسئلہ صرف دینی مدارس کا نہیں بلکہ سرکاری تعلیمی اداروں سے اسلامیات پڑھنے والے فضلا بھی اسی صورتحال سے دو چار ہیں کہ وہ پہلے سے طے کردہ ایک مخصوص کردار کے ہی اَسیر بن کر رہ جاتے ہیں۔ معاشرہ کی اس سیکولر تشکیل کا نتیجہ ہے کہ ماضی کی اسلامی یونیورسٹیاں ہو یا دورِ حاضر کی، آخر کار اسلامی کورسز کو چھوڑ کر وہ بھی مادی ترقی کے مغربی علوم میں پناہ حاصل کرنے پر اس لئے مجبور ہیں کہ کیونکہ فضلائے علومِ دینیہ کے لئے معاشرے میں انتہائی محدود کردار تجویز کیا گیا ہے۔ ان حالات میں محض تعلیم دے کر فضلا سے یہ توقع رکھنا کہ وہ اپنا راستہ خود تشکیل دے لیں گے، ایک مشکل امر ہے۔ بلکہ ایسی امتزاجی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ ہر دو مروّجہ نظام ہائے تعلیم کے فضلا سے بھی اجنبیت کا عذاب سہتے ہیں اور اکثر و بیشتر مطلوبہ راستہ آخر کار ترک کے دیتے ہیں۔ اپنا راستہ خود بنانے والے اور اس پر جم جانے والے لوگ ہزاروں میں کہیں ایک دو ہوتے ہیں جو اپنی داخلی صلاحیتوں کے با وصف دین و دنیا میں امتزاج کی تکلّفانہ مساعی کو بروئے کار لاتے ہیں، وگرنہ معاشرے میں اس کے حقیقی امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہ بات بالکل درست ہے کہ سکول و کالج کے فضلاء کی اپنے میدان میں کھپت اور مسجد و مدرسہ کی اپنے مخصوص میدان میں کھپت کے امکانات تو بہت واضح ہیں۔ لیکن دونوں میں جامعیت جو ہمارے معاشروں کی اصل ضرورت ہے، اس کے حامل لوگ حالات کے جبر کے تحت آخر کار پھر کسی مروّج سماجی ڈھانچے میں ہی جذب ہو کر رہ جاتے ہیں۔ اس سیکولر تقسیم کے سبب اوّل الذکر نظامِ تعلیم کا دائرۂ عمل پورا معاشرہ ہے، نتیجتاً فضلا کی ایک بہت بڑی ضرورت ہر میدان میں موجود رہتی ہے، جبکہ ثانی الذکر کے لئے بچا کھچا عوام کا پرائیویٹ مذہبی خانہ ہے، جس میں اُنہیں اپنی تمام مساعی بروئے کار لانا ہوتی ہے، بلکہ اس کے نتیجے میں معاشرے میں دین و دنیا کی ثنویت بھی مستحکم و برقرار ہی رہتی ہے۔ اگر آج ہمارے معاشروں میں اسلام کو اختیار کر لیا جائے یا لوگوں میں الحادی معاشرے کی اساسات کو تبدیل کر دینے کی صلاحیت پیدا ہو جائے تو مسلم معاشرت کے ہر میدان میں علومِ اسلامیہ کے فضلا کی ضرورت اس قدرر وز