کتاب: محدث شمارہ 330 - صفحہ 48
بلکہ یہ مسئلہ نقضِ عہد کا ہے اورعہدتوڑنے والا کون ہے جس نے صلح کے بعد عہد توڑا ہے،کیونکہ صلح کے بعد عہد توڑنے والوں کے بارے میں قرآنِ مجید یہی کہتا ہے کہ ان کے خلاف سب مسلمانوں کو اکٹھے ہوجانا چاہئے: ﴿ وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا ۖ فَإِن بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَىٰ فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّىٰ تَفِيءَ إِلَىٰ أَمْرِ اللَّـهِ﴾ اور ’’ اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو دونوں کے مابین صلح کروا دو۔ پھر اگر ان میں سے ایک دوسرے پر سرکشی کرے تو تم اس سرکش سے اس وقت تک لڑائی کرو جب تک وہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر واپس نہیں لوٹ آتا ۔‘‘ ﴿ وَإِن نَّكَثُوا أَيْمَانَهُم مِّن بَعْدِ عَهْدِهِمْ وَطَعَنُوا فِي دِينِكُمْ فَقَاتِلُوا أَئِمَّةَ الْكُفْرِ ۙ إِنَّهُمْ لَا أَيْمَانَ لَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَنتَهُونَ ﴿١٢﴾ أَلَا تُقَاتِلُونَ قَوْمًا نَّكَثُوا أَيْمَانَهُمْ وَهَمُّوا بِإِخْرَاجِ الرَّسُولِ وَهُم بَدَءُوكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ أَتَخْشَوْنَهُمْ ۚ فَاللَّـهُ أَحَقُّ أَن تَخْشَوْهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١٣﴾قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّـهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ ﴿١٤﴾ وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوبِهِمْ ۗ وَيَتُوبُ اللَّـهُ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ ’’ اگر تم سے وعدہ کے باوجود عہد شکنی کریں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو پھر ائمہ کفر سے لڑائی کرو ، اب ان کے معاہدوں کا کوئی اعتبار نہیں رہا ، شاید کہ اس طرح وہ باز آ جائیں ۔ تم ایسے لوگوں سے کیوں نہیں لڑتے جو عہد شکنی کرتے اور رسول کا نکالنے کا ارادہ بد کرتے ہیں ، حالانکہ لڑائی کا آغاز بھی انہوں نے کیا تھا ۔ کیا تم ان سے ڈرتے ہو جبکہ اللہ اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ اس سے ڈرا جائے ، اگر تم اس پر ایمان رکھتے ہو ۔ تم ان سے لڑائی کرو ، اللہ انہیں تمہارے ہاتھوں عذاب دے گا ، ان کو رسوا کرے گا اور ان کے مقابلے میں تمہاری مدد کرے گا اور مؤمنوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے گا۔ تمہارے دلوں کا غصہ جاتا رہے گا اور اللہ جس کو چاہتا ہے ، اس کی توبہ قبول کرتا ہے ، اور اللہ جاننے والا خوب حکمت والا ہے ۔‘‘ میں حکومت یا زرداری کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا البتہ بعض لوگ یہاں خروج کا مسئلہ پیداکر دیتے ہیں تومیں واضح کرنا چاہتا ہوں یہ خروج یا بغاوت کا مسئلہ بالکل نہیں