کتاب: محدث شمارہ 33 - صفحہ 9
اس لیے ’’کچھ لوگ‘‘ کہہ ان کی تحقیر کی گئی ہے۔ (۲) من یقول (جومنہ زبانی دعوے کرتے ہیں ) جب سچی مسلمانی سے جھولی خالی ہوتی ہے اس وقت ایک مدعی کوزبانی کلامی اپنی’’مسلمانی‘‘ کاڈھنڈورہ پیٹنے کی ضرورت لاحق ہوتی ہے۔مشک خالص ہو تو عطار کے پروپیگنڈہ سے بےنیاز ہوتا ہے ورنہ عطار ہی کواس کی کارسازی کرنا پڑتی ہے۔ قرآن حکیم نے ان کی کیفیت کی یوں تصویرکھینچی ہے۔ ﴿إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ﴾ (سورۃ المنفقون) جب مناق آپ کے پاس آتے ہی تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں (ٹھیک ہے) اللہ جانتا ہے کہ واقعی آپ اس کے رسول ہیں (مگر) اللہ گواہی دیتا ہےکہ منافق پکے جھوٹے ہیں ۔ ﴿الَّذِينَ قَالُوا آمَنَّا بِأَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِنْ قُلُوبُهُمْ﴾ (سورۃ مائدہ) جو لوگ اپنے منہ سے تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے(مگر) ان کےد ل ایمان نہیں لائے۔ ﴿ وَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ إِنَّهُمْ لَمِنْكُمْ وَمَا هُمْ مِنْكُمْ وَلَكِنَّهُمْ قَوْمٌ يَفْرَقُونَ﴾ (توبہ) وہ اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ وہ تم میں سے ایک ہیں ، حالانکہ وہ تم میں سے نہیں بلکہ یہ ڈرپوک ٹولہ ہے۔ قسمیں صرف آپ کوخوش رکھنے کےلیےکھاتے ہیں اس لیے نہیں کہ اللہ خوش ہو۔ ﴿يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَكُمْ لِيُرْضُوكُمْ﴾ بات یہ نہیں تھی کہ کلمہ تو صدق دل سے پڑھا، بعد میں تذبذب میں پڑ کر ان کو تکلفات کی راہ اختیار کرنا پڑی بلکہ کلمہ بھی نیت بد سے پڑھا۔ ﴿وَإِذَا جَاءُوكُمْ قَالُوا آمَنَّا وَقَدْ دَخَلُوا بِالْكُفْرِ وَهُمْ قَدْ خَرَجُوا بِهِ ﴾ (مائدہ) جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں (تو) کہتے ہیں ہم ایمان لائے، حالانکہ جیسے کفرلیے ہوئے آئے ویسے ہی لیے ہوئے واپس ہوگئے۔ اور ساتھ ساتھ وہ کڑھتے بھی ہیں کیونکہ ان کی دال نہیں گلتی۔ ﴿وَإِذَا لَقُوكُمْ قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا عَضُّوا عَلَيْكُمُ الْأَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ﴾ (آل عمران) یہ (منافق) جب تم سے ملتے ہیں (تو) امنا کہتے ہیں او رجب علیحدہ ہوتےتو غصے کےمارے انگلیاں کاٹتے ہیں ۔ نفاق کی ابتداء۔ منکر وحی اور دشمن دین بہادر ہو تو ’’کفر بواح‘‘ (ڈنکے کی چوٹ کفر) کا حامل ہوتا ہے، اگر وہ بزدل یا سیاسی گھاگ اور شاطر ہو تو اس کا کفر ’’کفر نفاق‘‘ ہوتا ہے۔ او ریہ عموماً اس وقت کروٹ لیتا ہے، جب ماحول اس کے