کتاب: محدث شمارہ 33 - صفحہ 45
ابوشاہد ،ایم اے
تعارف و تبصرہ کتب
نام کتاب : آداب المریدین
مؤلف : شیخ ضیاء الدین سہروردی
مترجم : محمد عبدالباسط
ناشر : المعارف گنج بخش روڈ لاہور
قیمت : دس روپے
مسلمانوں میں ابتدا سے ایک ایسا گروہ رہا ہے جس کی زندگی یاد خداوندی اور ریاضت و عبادت کے لیے مخصوص تھی۔ اس گروہ نے دنیوی کشاکش سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور عوام کی انفرادی اصلاح کے لیے وعظ و نصیحت اور عبادت و ریاضت کی تلقین، زندگی کا مقصد بنا لیا تھا۔ ابتداء میں یہ گروہ کسی خاص نام سےموسوم نہ تھامگر دوسری صدی میں یہ گروہ ’’گروہ صوفیہ‘‘ او راس کا مسلک ’’تصوف‘‘ کہلایا۔
ان بزرگوں کی زندگی کامقصد قرآن، سنت نبوی اور تعامل صحابہ کی پیروی تھا اور وہ اپنے اختیارکردہ طرزعمل کو قرآن و سنت کی احسن تعبیر خیال کرتے تھے۔جوں جوں زمانہ گزرتا گیا۔تصوف (احسان و سلوک) کے چشمہ صافی میں بدعات اور غیر اسلامی عقائد کی کثافتیں شامل ہوتی گئیں اور آج بقول مولانا عبدالماجد دریابادی:
’’تصوف کی مسخ شدہ شکل یونانی اوہام، ایرانی تعلیمات ، ہندی مراسم اور دیگر غیر اسلامی عناصر کامعجون مرکب ہے۔‘‘
قدیم صوفیاء کی کتابوں اورملفوظات کا مطالعہ کرنے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان بزرگوں کے پیش نظر اسوہ نبوی کی پیروی اور اس پر مقاومت کے سوا کوئی مقصد نہ تھا۔ مثلاً خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمہ اللہ ، سلسلہ چشتیہ کے مسلم بزرگ تھے۔ ان کے ملفوظات کا مجموعہ خواہ قطب الدین بختیار کاکی نےمرتب کیا۔ اس مجموعہ میں اوّل سے آخر تک نماز و عبادات کی تاکید اور اتباع سنت