کتاب: محدث شمارہ 33 - صفحہ 33
(ج) المھد الثانوی: (سیکنڈری سکول ........... مدت تعلیم تین سال اس درجہ سے کامیاب ہونے والے طلبہ کو ثانوی تعلیم سے فراغت کا سرٹیفیکیٹ دیا جاتاہے۔ اس کے بعد مذکورہ بالا دونوں کالجوں میں سے کسی ایک میں داخلہ مل سکتا ہے۔ (د) المعھد المتوسط (مڈل سکول) .......... مدت تعلیم تین سال اس درسگاہ سے فارغ ہونے کے بعد طلبہ کومتوسط (مڈل) کا سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے جس کی بنا پر المعہد الثانوی (سیکندری سکول) میں داخل مل سکتا ہے۔ (ہ) شعبہ زبان عربی: اس شعبہ میں ان غیر عرب طلبہ کوتعلیم دی جاتی ہے جو عربی زبان کمزور ہونے کی بنا پر مذکورہ بالا شعبوں میں داخلہ نہیں لے سکتے۔ طلبا کی تعداد اس تعلیمی سال ۱۳۹۳ھ،۱۳۹۴ھ میں طلبا کی تعداد ۱۶۵۰ تک پہنچ چکی ہے۔ یہ طلبہ ۸۰ سے زیادہ ممالک سےتعلق رکھتے ہیں ۔ طلبا کے لیےسفری سہولتیں جن طلبا کے داخلہ کی درخواست منظور ہوجاتی ہے ان کو حسب ذیل سفری سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں : (الف) طلبہ کو وزارت داخلہ و خارجہ سعودیہ کی رضا مندی سےویزا کی ترسیل کے ساتھ ساتھ ان کے وطن سےمدینہ منورہ تک سفر کے لیے(ہوائی جہاز کا)ٹکٹ بھیجاجاتا ہے۔ (ب) تعلیم کے دوران ہر تین سال بعد طلبہ کو موسم گرما کی چھٹیاں اپنے رشتہ داروں میں گزارنے کے لیے (ہوائی جہاز سے) آمدورفت کا ٹکٹ دیا جاتا ہے۔ (ج) فارغ ہونے کے بعد طلبا کواپنے وطن واپس جانے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ مہیا کیا جاتا ہے۔ساتھ ہی ایسےطلبا اپنی کتابیں وطن منتقل کرنےکےلیے جامعہ سے تمام مصارف حاصل کرسکتے ہیں تاکہ اپنے وطن پہنچ کر دعوت و تدریس کے کام کو پوری تحقیق اور ذمہ داری سے انجام دےسکیں ۔ [1]
[1] بقیہ حایہ ۳۲) تعلیم کی (یونیورسٹیوں نے بھی مدینہ یونیورسٹی کی اس سند کے حامل کو اپنےہاں سے ڈاکٹریٹ (Ph.D)کرنے کی اجازت دے رکھی ہے بشرطیکہ پہلے ایماے (اسلامیات وغیرہ) کا امتحان پاس کےدےایسےسکالر کاایم اے ڈاکٹریٹ کی تین سالہ مدت سے منہا کی جاتی ہے ۔ یہ فیصلہ سال قبل پنجاب یونیورسٹی نے کیا تھا ۔ دینی تعلیم کے سرکاری سرپرستی سے محروم ہونے اور ناقدری کے اس دور میں یہ اقدام قابل قدر ہے اس کےبعد اب تک مدینہ یونیورسٹی کے کسی پاکستانی (اللیانس) بلکہ عرب فضلاء بھی پنجاب یونیورسٹی سےایم اےکر چکے ہیں ۔