کتاب: محدث شمارہ 33 - صفحہ 32
ثناء اللہ بلتستانی ،مدینہ منورہ اسلامی یونیورسٹی (مدینہ طیبہ)کی تعلیمی و ثقافتی خدمات کا مختصر تعارف سنگ بنیا جامعہ اسلامیہ (اسلامی یونیورسٹی)کاسنگ بنیاد ۱۳۸۱ھ، ۱۹۶۱ء میں مدینہ طیبہ میں رکھا گیا۔ جامعہ اسلامیہ کے اغراض و مقاصد یہ جامعہ تمام دنیاکے مسلمان طالبان علوم دینیہ کے لیے قائم کی گئی ہے او راس کے مقاصد درج ذیل ہیں : (الف) زیر تعلیم طلبہ کو ایسی خالص (نکھری ہوئی) دینی تعلیم دی جائے جس سے وہ اپنے آپ کو اسلامی تہذیب و ثقافت سے آراستہ کرسکیں ۔ (ب) ایسے دینی بصیرت رکھنے والے علماء و مبلغین تیار کیے جائیں جو اپنی تمام دینی و دنیاوی مشکلات کا حل قرآن حکیم، سنت نبویہ اور صحابہ کرام کی سیرت کی روشنی میں پیش کرسکیں ۔ تعلیمی شعبے اس وقت جامعہ کے اندر مندرجہ ذیل شعبوں میں تعلیمی خدمات انجام دی جارہی ہیں : (الف) کلیۃ الشریعیۃ (شریعت کالج) ............. مدت تعلیم چار سال (ب) کلیۃ الدعوۃ و اصول الدین (دعوت و اصول دین کالج)...... مدت تعلیم چار سال ان دونوں کالجوں سے فارغ ہونے والے طالب علم کو اسلامیات میں ’’اللیسانس ‘‘[1] کی ڈگری۔
[1] اللیانس کاانگریزی (Licenciate) اور اردو ’’اجازت ‘‘ ہے ۔ یہ ڈگری عرب ممالک میں کسی تعلیمی شعبہ میں قابل اعتماد لیاقت کی سند کے طور پر دی جاتی ہے جیسے اللیانس فی الحقوق قانون میں،اللیانس فی الشریعہ دین و شریعت میں اور اللیانس فی الدعوۃ ،دعوت و اصلاح میں بعض یورپین ممالک یونیورسٹیاں بھی اس نام سے ڈگری دیتی ہیں ۔ پاکستان میں بھی جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور بعض غیر سرکاری دینی مدارس میں کلیۃ کی سطح کے تعلیمی درجوں کے نام درجۃ الاجازہ ہیں ۔ڈگریوں کے باہمی معیار کے سلسلہ میں بعض معروف