کتاب: محدث شمارہ 33 - صفحہ 17
فرضی خلیفہ بلا فصل اور وصی رسول اللہ کے ایک دلچسپ وکیل مولانا عزیز زبیدی ، واربرٹن تازہ شمارہ آج سے تقریباً دس سال پہلے ’’معارف اسلام‘‘ شیعہ معاصر کے فرضی نظریات او رجارحانہ مضامین پڑھ کر ہم نے ’’خلیفہ بلا فصل اور وصی رسول اللہ‘‘ کےعنوان سے ایک مضمون لکھا تھا جو کاغذوں کے ڈھیر کے نیچےدب کر رہ گیا تھا کئی سالوں کے بعد ہاتھ لگا تو ماہنامہ ’’محدث‘‘ لاہور نے اٹھا کر بعینہ شائع کردیا۔بات گو اب بھی تازہ تھی مگر تاریخی چھاپ وہ نہیں رہی تھی۔مثلاً مضمون ہم نے یوں شروع کیاتھا: ’’شیعہ حضرات کےرسالہ ماہنامہ ’’معارف اسلام‘‘ لاہور کا تازہ شمارہ ’’علی و فاطمہ نمبر‘‘ ہمارے سامنے ہے۔‘‘ (محدث محرم الحرام ۱۳۹۳ھ) ظاہر ہے تازہ شمارہ علی و فاطمہ نمبر ۹۳ یا ۱۳۹۲ھ ہی ہوسکتا ہے لیکن اب یہ بات نہیں تھی کیونکہ اب دس سال بعد شائع ہورہا ہے۔بس پھر کیاتھا، یار دوستوں کو بہانہ مل گیا، لگے ادھر ادھر کی کہنے کہ: ’’ہم نے اپنے ریکارڈ میں تلاش کیا مگر ہمیں معارف اسلام کا تازہ شمارہ علی و فاطمہ نمبر ماہ نومبر و دسمبر ۱۹۷۲ء کا مشترکہ نہیں ملا۔کوئی ایسا ہوتا تو ملتا۔‘‘ (معارف اسلام جون ۱۹۷۳ء،ص۱۳) معزز معاصر ’’طلوع اسلام‘‘ کے ادارہ سے خط موصول ہوا کہ ’’یہ کون سا تازہ شمارہ ہے‘‘ ہم نے ’’معارف اسلام‘‘ سے پتہ کیا ہے۔ وہ انکاری ہیں ۔ (ملخصاً) جیسے لکھ کر راقم الحروف کو ذہول ہوگیاتھا، ہوسکتا ہے کہ معزز معاصر معارف اسلام کو بھی ذہول ہوگیا ہو لیکن جب ہم موصوف کی یہ عبارت ’’ہم نےاپنے ریکارڈ میں تلاش کیا.....‘‘ پڑھتے ہیں تو پھر ان کے ذہول کا قصہ جعلی محسوس ہوتا ہے جو صحافتی دیانتداری کے خلاف ہے کیونکہ یہ سبھی کچھ ان کے ریکارڈ میں موجود ہے۔ دراصل وہ سمجھتے ہیں کہ ’’عزیز زبیدی‘‘ دنیا سے شاید چل بسا ہوگا، اب پیچھے کون ہے جوحوالوں کی تلاش کے لیے اتنی کاوش کرے گا۔ ویسے بھی اس قسم کے مکروفریب ان کے ’’تقیہ‘‘ کی جان ہیں ۔ اس لیے حتی المقدور نباہنے کی کوشش کرتے ہیں پر وہ رہ گیا تو زہے نصیب ورنہ ’’ثواب‘‘ تو ان کا