کتاب: محدث شمارہ 328 - صفحہ 67
6. غلبہ شریعت ِمحمدیہ علی صاجہا الصلوۃ والسلام پر یقین میں اضافہ بھی خواب میں وحی کے نزول کا ایک اہم سبب رہا۔ لہٰذا خزانوں کے فتح کی خوشخبری اور اُمت ِمحمدیہ علی صاجہا الصلوٰۃ والسلام کی جہادی کامیابیوں کی خبریں بھی وحی بصورت خواب کا موضوع رہا ہے۔ چنانچہ اُمّ حرام رضی اللہ عنہا کے گھر میں قیلولہ کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو خواب دکھلایا گیا، وہ اسی سبب کے تحت معلوم ہوتا ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اپنی صحیح میں حدیث نمبر ۷۰۰۱ کے تحت اُمّ حرام کے گھر قیلولہ کرنے اور خواب سے بیداری کا قصہ لے کر آئے ہیں ، جبکہ ۷۰۰۲ نمبر والی حدیث میں اُمّ حرام ضی اللہ عنہا سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مکالمہ نقل کرتے ہیں :
قالت: فقلت: ما یضحک یا رسول ﷲ؟ قال:(( ناس من أمتی عرضوا علي غزاۃ في سبیل اﷲ، یرکبون ثبج ھذا البحر ملوکًا علی الأسرۃ، أومثل الملوک علی الأسرۃ…))
’’اُمّ حرام رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا:اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سی بات خوش کر رہی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اُمت کے کچھ لوگ میرے سامنے (خواب میں ) پیش کئے گئے جو اللہ کی راہ میں جنگ کر رہے تھے۔ وہ سمندر کی سطح پر اس طرح رواں دواں ہیں جیسے بادشاہ تخت پر رونق افروز ہوں …‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لم یبق من النبوۃ إلا المبشرات)) قالوا:وما المبشرات؟ قال:(( الرؤیا الصالحۃ)) [1]
’’نبوت سے کوئی شے باقی نہیں رہی،سوائے مبشرات کے،صحابہ نے پوچھا:مبشرات کیا ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اچھا خواب۔‘‘
مبشرات، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عہد ِرسالت میں بھی دیکھتے رہے اور خوشخبریاں ، زبانِ نبوت سے تعبیر پا کر حاصل کی جاتیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کے دیکھے گئے خواب کو بھی وہی اہمیت دی ہے جو کسی مرد کے خواب