کتاب: محدث شمارہ 327 - صفحہ 124
بعض دیگرکتب میں محمدعزہ دروزہ کی کتاب ’سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘ ہے۔ اس میں سیرت کی بعض تصاویر کے خدوخال قرآن کی روشنی میں واضح کیے گئے ہیں ۔اُنہوں نے بھی آیات کے ساتھ تاریخ وسیرت سے استفادہ کیا ہے۔[1] حسن کامل ملطاوی کی کتاب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم في القرآن الکریم دائرۃ المعارف سے دوسری مرتبہ ۱۹۷۹ء میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب بھی مکمل سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں ہے ۔بلکہ بعض موضوعات اور مسائل پر قرآن کی روشنی میں تبصرہ ہے۔ [2] محمدشریف قاضی کی تالیف ’اُسوۂ حسنہ؛قرآن کی روشنی میں ‘مکتبہ تعمیرانسانیت،لاہورکی طرف سے۱۴۰۱ھ میں شائع ہوئی۔[3] مولانا عبدالماجد دریابادی رحمۃ اللہ علیہ کی ’سیرتِ رسول؛ قرآن کی روشنی میں ‘ اس موضوع پر پڑھی گئی ہے جو اس عنوان پرکمالِ حسن ولطافت کے ساتھ پوری اُترتی ہے۔[4] ڈاکٹر غلام مصطفی خان کی کتاب ’ہمہ قرآن در شانِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘ کا عنوان دراصل مولانا عبدالرحمن جامی کے ارشاد ’ہمہ قرآن در شانِ محمد‘ سے ماخوذ ہے۔[5] ساری کتاب میں قرآن کا خلاصہ ہے۔ سیرت سے اس کا تعلق کم ہی ہے۔[6] ڈاکٹر صاحب آخر میں فرماتے ہیں : اس مختصر جائزہ کا یک اہم مقصد یہ بھی تھا کہ ان مشکلات کا اندازہ ہوجائے جو قرآنِ کریم کی روشنی میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر قلم اٹھانے والے کو درپیش ہوتی ہیں اور صرف قرآنِ کریم کے متن سے سیرت کی مکمل کتاب کی تالیف کہاں تک ممکن ہے۔ اس بحث کے پیش منظر میں محترم بریگیڈئیر گلزار احمد کا کاوش بعنوان ’ثنائے خواجہ‘ کا بہتر اور زیادہ قرین انصاف محاکمہ ممکن ہوگا۔‘‘[7] بریگیڈیر صاحب کی کتاب ’غزواتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ‘ پر بھی تبصرہ ہے۔[8] ڈاکٹرصاحب فرماتے ہیں :
[1] ایضاً،ص۱۴۹ [2] ایضاً،ص۱۴۸ [3] ایضاً،ص۱۴۹ [4] ایضاً،ص۱۴۹ [5] ایضاً،ص۱۵۰ [6] ایضاً،ص۱۵۰ [7] ایضاً،ص۱۵۱ [8] ایضاً،ص۱۵۲،۱۵۳