کتاب: محدث شمارہ 327 - صفحہ 107
9. مرتد کی سزا قتل نہیں ہے۔ (ص۶۱۱)
10. شادی شدہ زانی کے لیے بھی کنوارے زانی کی طرح صرف ۱۰۰ کوڑوں کی سزا ہے۔ اس کے لیے رجم یاسنگساری کی حد نہیں ہے۔ (ص۶۲۴)
11. آخرت میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے شفاعت ِکبریٰ ثابت نہیں ہے۔ (ص۱۴۶تا۱۴۹)
12. حضرت عیسیٰ علیہ السلام وفات پاچکے ہیں وہ قرب ِ قیامت میں دوبارہ دنیا میں نہیں آئیں گے۔ (ص۱۷۸)
13. کئی نبیوں کو قتل کردیاگیا تھا، مگر کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا۔ (ص۴۸، ۵۳۵،۵۴۵)
14. کافر مسلمان کا اور مسلمان کافر کا وارث ہوسکتا ہے۔ (ص۳۹)
15. ’مشرکین‘ صرف عرب کے بُت پرست لوگ تھے، ان کے بعد دنیا میں کوئی مشرک نہیں ۔ (ص۶۰۱)
16. شریعت میں کھانے کی صرف چار چیزیں حرام ہیں ۔ (ص۳۶،۶۳۳)
17. کافروں کے خلاف جہاد و قتال کا شرعی حکم اب باقی نہیں ہے۔ (ص۴۹۳، ۵۷۹، ۵۸۰،۵۹۷،۶۰۱)
18. باجماعت نماز میں امام کی غلطی پر عورتیں بھی بلند آواز سے ’سبحان اللہ‘ کہہ سکتی ہیں ۔ (ص۳۲۵)
19. نماز کی حالت میں عربی دعاؤں کے علاوہ دوسری زبانوں میں بھی تسبیح اور دُعا کی جاسکتی ہے۔ (ص۲۹۳)
20. حج اور عیدالاضحی کے موقع پر کی جانے والی قربانی نفلی عبادت ہے۔ یہ فرض یا واجب نہیں ہے۔ (ص۲۰۴)
ان مثالوں سے واضح ہوجاتاہے کہ مذکورہ کتاب میں دین اسلام اور اسلامی شریعت کی غلط تعبیر کی گئی ہے۔ مصنف موصوف نے دین، کتاب، قرآن، حدیث، سنت اور شریعت کے نام سے غیر اسلامی عقائد و نظریات پیش کیے ہیں ۔ اُنہوں نے بہت سے اسلامی مسلمات اور قطعی اجمالی اُمور کاانکار کرڈالا ہے۔ اس طرح اُنہوں نے درج ذیل آیت کی رُو سے ’غیر سبیل