کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 91
اس کے علاوہ اسی مضمون کی احادیث حضرت معاذ بن جبل ، حضرت جبیربن مطعم اور حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہم سے بھی مروی ہیں ۔ 5. صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت ابوشریح عدوی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دوسرے روز ایک خطبہ ارشاد فرمایا اور اس میں یہ بھی فرمایا کہ ((ولیبلِّغ الشاھد الغائب)) (صحیح بخاری:۱۰۴؛ صحیح مسلم:۳۳۰۴) ’’اور ضروری ہے کہ جو یہاں حاضر ہے، وہ اُس تک (میری باتیں )پہنچا دے جو یہاں حاضر نہیں ہے۔‘‘ 6. اسی طرح صحیح بخاری میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ((فلیبلغ الشاھد الغائب)) ( صحیح بخاری:۱۷۴۱) ’’پس لازم ہے کہ جو یہاں پر حاضر ہے، وہ اُس تک جو یہاں حاضر نہیں ہے، (میری باتیں ) پہنچا دے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مذکورہ ارشادات سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو احادیث کی حفاظت اور ان کی تبلیغ و اشاعت کی تاکید فرمائی اور ایساکرنے والوں کے حق میں باربار دُعابھی فرمائی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور حفاظت ِ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مذکورہ بالاارشادات کی روشنی میں اور ان کے احکام کی تعمیل میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے احادیث کا بہت بڑا ذخیرہ یاد کرلیا، اُسے لکھ کر محفوظ کیا، اس پر خود عمل کیا اور اسے دوسروں لوگوں تک پہنچا دیا۔ ذیل میں ہم چندمُکثِـرین (بکثرت روایت کرنے والے) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں بیان کریں گے کہ اُنہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ہزاروں احادیث سن کر یاد کرلیں اور پھر ان کو دوسروں تک پہنچایا : 1. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ۵۳۷۴ حدیثیں حفظ کرکے اُمت تک منتقل کیں ۔ 2. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے۲۶۳۰ حدیثیں یاد کیں اور پھر ان کو اُمت تک پہنچایا۔