کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 163
اخلاقی حقوق
اخلاقی حقوق میں وہ تمام چیزیں شامل ہیں جن کو اداکرکے ایک اچھامسلمان [1] کہلوایا جاسکتا ہے، اس میں تین چیزیں شامل ہیں :
1. حسن سلوک 2. اطاعت 3. نماز میں دُعا
اطاعت اور حسن سلوک کے بارے میں مذکورہ بالا آیات و احادیث شاہد ہیں ۔ اس میں سے ماں کا درجہ مقدم ہے جیسے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
’’ ایک آدمی نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے حُسن سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ فرمایا: تیری ماں ، پوچھاگیا پھر کون؟ فرمایا:تیری ماں ، پوچھا گیا پھر کون؟فرمایا: تیری ماں ، پوچھا گیا پھر کون؟ فرمایا:تیرا باپ۔‘‘ (صحیح مسلم:۶۵۰۰)
والدین کی خدمت اور حُسنِ سلوک اور اطاعت جہاد سے بھی اولیٰ ہے :
’’حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میں جہاد کرنا چاہتا ہوں ۔ آپ نے فرمایا: تمہارے والدین ہیں ؟ جواب ملا، ہاں حیات ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کی خدمت میں جہاد کرو۔‘‘ (صحیح مسلم:۶۵۰۴)
ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں ہجرت اور جہادکے لیے بیعت کرناچاہتا ہوں اوراللہ سے اجر کی امید رکھتا ہوں ۔آپ نے فرمایا:کیا تیرے والدین زندہ ہیں ؟ اس نے کہا: ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو اللہ سے اجر کی امید رکھتا ہے؟ اس نے کہا: ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے والدین کے پاس جاکر ان کی خدمت کر۔‘‘(صحیح مسلم:۶۵۰۷)
حسن سلوک کو حقوق والدین میں نہایت اہم مقام حاصل ہے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حُسن سلوک کے دائرے کو حقیقی والدین سے بڑھا کر رضاعی والدین تک وسیع کیاہے۔ حدیث میں