کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 162
والدین سے حسن سلوک پر احادیث ِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی ناک خاک آلود ہوئی۔ اس کی ناک خاک آلودہ ہوئی۔ اس کی ناک خاک آلودہ ہوئی۔ عرض کیاگیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کس کی؟ فرمایا جس نے ماں باپ میں سے ایک کو یا دونوں کو بڑھاپے میں پایااور پھر جنت میں داخل نہ ہوا۔‘‘ (صحیح مسلم:۶۵۱۱)
’’حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا اللہ نے تم پرحرام ٹھہرائی ہے ماؤں کی نافرمانی کرنے اور بیٹیوں کو زندہ دفنانے کو حرام ٹھہرایا ہے۔‘‘ (صحیح بخاری:۵۹۷۵)
’’حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کبیرہ گناہوں میں سے سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ ایک آدمی اپنے والدین پر لعنت بھیجے۔ پوچھا گیا کہ آدمی اپنے والدین کو کیونکر گالی دے سکتا ہے۔ تو جواب دیا کہ ایک شخص کسی آدمی کے والد کو گالی دیتا ہے ، جواباً وہ اس کے ماں باپ کو گالی دیتا ہے۔‘‘ (صحیح بخاری:۵۹۷۳)
ایک حدیث میں والد کی رضااور خفگی کو ربّ کی رضا اور خفگی قرار دیا گیاہے:
’’حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ربّ کی رضا والد کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضگی والد کی ناراضگی میں ہے۔‘‘ (سنن ترمذی: ۱۸۹۹)
اور نیکیوں میں سے سب سے بڑی نیکی ان کے دوستوں سے تعلق کو قرار دیاگیا ہے جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، بلا شبہ نیکیوں میں سب سے بڑی نیکی باپ سے محبت رکھنے والوں سے اس کے چلے جانے کے بعد تعلق رکھنا ہے۔‘‘(صحیح مسلم:۶۵۱۴)
قرآن و سنت کے مطالعہ سے والدین کی عظمت و حیثیتاور ان کے مقام و مرتبہ کاپتہ چلتا ہے۔ قرآن پاک میں توحید کے بعد والدین کو اونچا درجہ دیا گیاہے۔ ایسے ہی حدیث میں بھی اس کی عملی تشریح کی گئی ہے۔
اسلام نے والدین کو جو حقوق دیئے ہیں ،ان کو دو حصوں میں تقسیم کیاجاسکتاہے:
1. اخلاقی 2. قانونی