کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 156
رات کو اُٹھ کر صاف کیا کرتے تھے۔ ان کی ساری زندگی سادگی، قناعت، شرافت، مروّت اور وضع داری میں گزری۔ اُنھیں دیکھنے سے اہل اللہ اور علماے سلف کی یاد تازہ ہوجاتی تھی۔ یہی وہ خوبی ہے جس کی بنا پر ہر فرد اُن کو عقیدت کی نگاہ سے دیکھتا تھا۔ آپ نے ہمیشہ لوگوں کو نیکی اور تقویٰ کی تلقین کی۔ان کی شخصیت میں عجیب جلال وجمال تھا۔اُنھیں اپنے بلند منصب کا کبھی احساس نہیں ہوا تھا ۔اس لیے تو تکبراور احساسِ برتری جیسی مہلک بیماریاں ان کے قریب بھی نہ پھٹک سکیں ۔ 10. تلامذہ:آپ کے تلامذہ کی تعداد تو ملک اور بیرونِ ملک تک پھیلی ہوئی ہے۔ چند معروف شخصیات میں حضرت حافظ محمد عبداللہ شیخوپوری رحمہ اللہ ، شیخ الحدیث مولانا عبدالحلیم رحمہ اللہ سا بق صدر مدرّس جامعہ محمدیہ اوکاڑہ، مولاناقاری عبدالرحیم بونگا بلوچاں ،قاری محمد یحییٰ مدرّس جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ، قاری محمد یوسف میر محمدی اور اُستاذالقراء قاری محمد صدیق الحسن رحمہ اللہ حبیب آبادی وغیرہ شامل ہیں ۔ 11.طب سے دلچسپی : ہمارے تقریباًتمام مدارس میں پہلے طب کی بھی کچھ نہ کچھ کتابیں دورانِ تعلیم طلبا کو پڑھائی جاتی تھیں یا پھر بعض اساتذہ کرام جن کو طب سے دلچسپی تھی، وہ اپنے تلامذہ کی بھی اس سلسلہ میں رہنمائی کردیا کرتے تھے۔ دورانِ تعلیم آپ کے بعض اساتذہ نے اس علم کی طرف آپ کی بھی رہنمائی کی ۔اگرچہ آپ نے حکمت کا باقاعدہ پیشہ شروع نہیں کیا تاہم اپنے دروس میں گاہے بگاہے بعض نسخہ جات بتایا کرتے تھے، یا کوئی پوچھتا تب بھی بخل سے کام نہیں لیتے تھے۔مجھے میرے دوست حکیم عبدالغفار قصور ی نے دو نسخے حضرت حافظ کے حوالے سے ذکر کئے جو اُنہوں نے جامع مسجد منیرہ، قصور میں دورانِ درس عوام کو بتائے: ۱) پاگل کتے کے کاٹنے کا علاج: اگر ایسا کتا کسی شخص کو کاٹ لے تو اُس کے علاج کے لئے تخم دھتورہ سیاہ پیس کر خوراک تقریباً۴رتی صبح وشام ہمراہ دودھ لیا جائے۔ ۲) برائے اسقاطِ حمل خواتین: اونٹ کے بال لے کر جلا لیں ، اس کے برابر گیرولے کر ملالیں ۔جب دونوں کا سفوف بن جائے تو دوا تیا ر ہے ۔ خوراک :ایک ماشہ صبح ،دوپہر ،شام کچی لسی کے ہمراہ اور دودھ دیں ، اللہ شفا دے گا۔